021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مہتمم نے مدرسہ کی زمین عارضی طورپرکسی مدرس کے نام کردی ،بعد میں مدرس وہ زمین مدرسہ کے حوالے نہ کرے توکیاحکم ہے؟
57072 وقف کے مسائلمدارس کے احکام

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ : زید نے ایک دینی ادارہ قائم کیاتاحیات مہتمم ومنتظم رہے بوقت وفات بکر کوادارہ سنبھالنے کی وصیت کی،ادارہ کی شوری نے ان کی وفات کے بعد بکرکے اہتمام کی توثیق کردی،عرصہ پچیس سال سے اسی کے اہتمام میں مدرسہ چل رہاہے،اس ادارہ کوایک شخص نے دس مرلہ زمین عطیہ دی ، مہتمم نے ان دس مرلے کے ساتھ ادارہ سے رقم اداء کرکے اس زمیندارسے تیس مرلہ زمین اورخریدی،اس سے زمین چالیس مرلے یعنی دوکنال ہوگئی،پھرادارے کے ایک مدرس عمروکے نام اس لئے منتقل کردی تاکہ فروخت میں دشواری پیش نہ آئے ،اب ادارہ کی ضرورت کے لئے مہتمم نے زمین ایک شخص کوفروخت کردی،ابتدائی رقم بھی وصول کرلی،لیکن مذکورمدرس عمروبیان دینے سے انکاری ہے اورکہتاہے کہ میں یہاں اپنامدرسہ بناؤں گا،مخلص احباب کی مسلسل کوششوں کے باوجود وہ اپنی بات پربضدہے تقریباچارسال سے مطالبہ کے باوجود بیان دینے سے انکاری ہے۔ سوال یہ ہے کہ عمروکایہ موقف شرعاکیاحیثیت رکھتاہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۱۔بشرط صحت صورت سوال عمروکاموقف شرعادرست نہیں ہے،کیونکہ زمین عمرو کے نام کرنے کامقصداس کودینانہیں تھا،اورنہ ہی ایسی سخاوت کسی متولی کے لئے جائزہے،یہ توفروخت میں سہولت کی خاطراس کے نام کی گئی تھی،زمین پرملکیت صرف نام کرنے سے نہیں ہوجاتی،بلکہ اسباب ملک میں سے کوئی سبب پایاجائے توشرعاملک ثابت ہوتی ہے،جبکہ صورت مسئولہ میں ایسی کوئی بات نہیں،اس لئے اس صورت میں مدرس عمر و کے لئے جائزنہیں کہ وہ مدرسہ کی جگہ پرقبضہ کرے،اوراس پراپنامدرسہ بنائے، بلکہ شرعا اس پرضروری ہے کہ وہ زمین مہتمم کے حوالہ کرے،پھر مہتمم کی مرضی اس سے مدرسہ بنائے یامدرسہ کی ضرورت کے لئے استعمال کرے۔
حوالہ جات
"المبسوط للسرخسي"12 / 168: باب العطية:وإذا قال الرجل لغيره قد أعمرتك هذه الدار وسلمها إليه فهي هبة صحيحة لحديث بن الزبير عن جابر رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "أمسكوا عليكم أموالكم لا تعمروها فمن أعمر عمري فهي للمعمر له ولورثته بعده" "المغنی"4/125: وقبض کل شیئ بحسبہ فان کان مکیلاوموزونافقبضہ بکیلہ ووزنہ وبہذاقال الشافعی وقال ابوحنیفۃ التخلیۃ فی ذالک قبض وروی عن احمد ان القبض فی کل شیئ بالتخلیۃ مع التمییز لانہ خلی بینہ وبین المبیع من غیرحائل فکان قبضالہ کالعقار۔ "المبسوط لشمس الدين السرسخي " 5 / 185: فان العطية بمنزلة الهبة۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب