03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بحریہ ٹاؤن کی ممبر شپ حاصل کرنا/بحریہ ٹاؤن کی ممبر شپ حاصل کرنا،بیچناخریدنا
60095خرید و فروخت کے احکامحقوق کی خریدوفروخت کے مسائل

سوال

بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے ممبر شپ دینے کے لیے پندرہ ہزارروپےطے کیے ہوئےہیں جس میں سے پانچ ہزار روپے ممبر شپ کی رجسٹریشن فیس ہےجس کو حاصل کر کے بندہ قرعہ اندازی میں شریک ہو جاتا ہےاور بقیہ دس ہزار نام نہ نکلنے کی صورت میں انتظامیہ واپس کرتی ہےتو اس طرح جو ممبر شپ حاصل کی جاتی ہے اور اس کے لیے کچھ رقم جمع کروائی جاتی ہے تو یہ ممبر شپ حاصل کرنا درست ہے یا نہیں؟ اسی طرح اگر کوئی یہ ممبر شپ آگے کسی دوسرے بندے کو بیچ دے تو کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

براہِ راست بحریہ ٹاؤن سےممبرشپ حاصل کرناتوجائزہےاور پندرہ ہزارمیں سےپانچ ہزارکی رقم جوممبرشب کی رجسٹریشن فیس کےنام سےوصول کی گئی ہےاگریہ فیس کاروائی کےاخراجات اورمصارف کےبقدریااس سے تھوڑی زائد ہوتواس کی گنجائش ہے۔البتہ بحریہ ٹاؤن کی جوممبرشپ خریدی جاچکی ہےتوممبرکااپنی ممبرشپ کوبیچنایاکسی کواس سےوہ ممبرشپ خریدناجائزنہیں ہے۔ممبر شپ چونکہ حق دائمی نہیں اورنہ ہی قرعہ اندازی بذاتِ خودکوئی قابلِ انتفاع چیز ہےاسلئےاس حق سےدستبردارہونےکےبدلےکوئی عوض لینابھی جائزنہیں ہے۔
حوالہ جات
إن الحقوق التي لا تتعلق بالأعيان، مثل حق التعلي، لا يجوز بيعها عند الحنفية، ولكن يجوز الاعتياض عنها بطريق الصلح على ما ذكره بعضهم. ....فلو كانت بعض الحقوق تعتبر في العرف أموالا متقومة، وتعامل بها الناس تعامل الأموال، ينبغي أن يجوز بيعها عندهم أيضا بشروط آتية: 1- أن يكون الحق ثابتا في الحال، لا متوقعا في المستقبل.... (بحوث في قضايا فقهية معاصرة:1 / 99) إن الحقوق التي ليست ثابتة الآن، وإنما هي متوقعة في المستقبل، لا يجوز الاعتياض عنها بصورة من الصور، كحق الوراثة في حياة المورث، وحق الولاء في حياة المولي. (بحوث في قضايا فقهية معاصرة :1 / 116) وفي الأشباه لا يجوز الاعتياض عن الحقوق المجردة كحق الشفعة وعلى هذا لایجوز الاعتیاض عن الوظائف بالاوقاف. (الدر المختار :4 / 518) والحقوق المفردة لا تحتمل التمليك، ولا يجوز الصلح عليه (بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع:6 / 190)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب