021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجیرکااپنےمفوضہ کام میں کوتاہی کرنا
60768اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

آج کل میں کویت میں as a supervisorکام کررہاہوں اورکام کرنے والے لوگ زیادہ ترمصری ہیں اورکام صحیح طورپرنہیں کرتے،ان کوhandle کرنامشکل ہوتاہے،جولوگ میری کمپنی کے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کے ذمہ دارچونکہ آپ ہیں اس لئے آپ ان کے کام صحیح نہ کرنے کے ذمہ دارہیں ،جبکہ میں اپنی نرم مزاجی کی وجہ سے ان کے اوپرزیادہ چلانہیں پاتا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کمپنی کاتمام عملہ اورملازمین شرعی طورپر امین ہوتے ہیں ،امین ہونے کامطلب ہے کہ تمام عملہ اورملازمین پر کمپنی کی طرف سے دئیے گئے کام کواس کے تقاضوں کے مطابق پوری امانت اوردیانت داری کے ساتھ کرناضروری ہے،مقررہ وقت میں سستی اورغفلت سے کام لینااوراپنی ذمہ داریوں کوپورے طرح سے ادانہ کرنا خیانت کے زمرے میں آتاہے،لہذاجب آپ کوکمپنی نے ایک شعبہ کانگران بنایاہے توشرعی طورپرآپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ماتحت عملہ سے اس کام کومناسب طریقہ سے کرائیں ،اگرآپ کی نرمی سے کمپنی کےکاموں میں خلل پڑتاہے تواس کی اجازت نہیں۔اوراگرکمپنی کوآپ کی اس نرم مزاجی کی وجہ سے کوئی مالی نقصان ہوتاہے توشرعی طورپراس کی تلافی کی ذمہ داری بھی آپ کی ہے،کیونکہ شریعت کااصول ہے کہ١مین کےغیرمحتاط طریقہ ،غفلت اورسستی کی وجہ سے ہونے والے نقصان کاذمہ دارامین ہے۔ہاں اگرآپ اپنی اس مشکل کامالکان کوبتادیتےہیں،اوروہ آپ کواس کی اجازت دیدیتےہیں یاان کوملازمین کی سستی اوراپنے عجز کی مسلسل اطلاع دیتے رہیں توایسی صورت میں آپ اپنی ذمہ داری پوری نہ کرنے کی وجہ سے گناہ گار نہیں ہوں گے،نہ ہی آپ پرکسی قسم کاضمان لازم ہوگا۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب