021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
علم ہونے کے باوجودسودی قرضہ لینے والے سے لین دین کاحکم
60130/56-4جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہماری مارکیٹ میں بعض سپلائر ایسے ہیں جنہوں نے سودی بینک سے سودی قرضہ لیا ہوا ہے۔یہ بات ہمیں بھی یقینی طور پر معلوم ہے اور ہم اس کی تصدیق بھی خود ان سے کرچکے ہیں۔سوال یہ ہے کہ ہمیں علم ہونے کے باوجود بھی کیا ہمارے لیے ان سے مال لینا اور آگے بیچنا جائز ہے؟آج تک جو مال ان سے لے کر آگے بیچا ہے کیا اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہمارے لیے حلال ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور تفصیل کے مطابق آپ کے لیےایسے سپلائرزسے مال لینا اور اسے آگے فروخت کرنا جائز ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی آپ کے لیے حلال ہے، کیوں کہ انہوں نے در اصل بینک سے قرضہ لیا ہے اور بینک کے ساتھ یہ معاہدہ کیا ہے کہ اس قرضہ پر وہ بینک کو سود ادا کریں گے، لہٰذاان کے لیے بینک کو سود دینا اور بینک کا ان سے سود لینا یہ ناجائز اور حرام ہے ،لیکن ان کے دیگر معاملات شرعی احکام کی رعایت رکھتے ہوئے،خواہ وہ آپ سے ہوں یا کسی اور سے وہ فی نفسہ جائز ہیں ،اگرچہ اسی قرضے کی رقم سے ہوں کیوں کہ یہ رقم حلال ہے۔اسی طرح آپ کی آمدنی جو آپ کو ان سے مال لے کر آگے بیچنے سے حاصل ہوئی ہے وہ بھی حلال ہے۔
حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (6/ 136) وظاهر ما في جمع العلوم، وغيره أن المشتري يملك الدرهم الزائد إذا قبضه فيما إذا اشترى درهمين بدرهم فإنهم جعلوه من قبيل الفاسد، وهكذا صرح به الأصوليون في بحث النهي فقالوا إن الربا وسائر البيوع الفاسدة من قبيل ما كان مشروعا بأصله دون وصفه… بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (7/ 396) وأما حكم القرض فهو ثبوت الملك للمستقرض في المقرض للحال، وثبوت مثله في ذمة المستقرض للمقرض للحال…أن المستقرض بنفس القبض صار بسبيل من التصرف في القرض من غير إذن المقرض بيعا، وهبة وصدقة، وسائر التصرفات، وإذا تصرف نفذ تصرفه ولا يتوقف على إجازة المقرض، وهذه أمارات الملك. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 164) (ويملك) المستقرض (القرض بنفس القبض عندهما) أي الإمام ومحمد خلافا للثاني فله رد المثل ولو قائما خلافا له بناء على انعقاده بلفظ القرض وفيه تصحيحان وينبغي اعتماد الانعقاد لإفادته الملك للحال بحر…
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب