03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
صف میں کھڑے دو آدمیوں کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟
63015/57نماز کا بیاننماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ

سوال

جماعت کے دوران صف میں کھڑے دو آدمیوں کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صف میں دو آدمیوں کے درمیان خالی جگہ چھوڑنا درست نہیں،بلکہ مِل مِل کر کھڑا ہونا ضروری ہے۔البتہ ملنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاؤں کو دوسرے آدمی کے پاؤں سے ملا دیں،بلکہ اپنے دونوں پاؤں کے درمیان مناسب فاصلہ(عام طور پر چار انگلی کافی ہوتا ہے)رکھ کر کندھے کندھوں سے ملا کر کھڑے ہو جائیں۔
حوالہ جات
عن أبی أمامۃ رضی اللہ عنہ: قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " سووا صفوفكم ،وحاذوا بين مناكبكم ،ولينوا في أيدي إخوانكم ،وسدوا الخلل ؛فإن الشيطان يدخل بينكم بمنزلة الحذف "، يعني أولاد الضأن الصغار .(مسند أحمد بن حنبل،ح: 22317) قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ:قال الشمنی:وينبغي أن يأمرهم بأن يتراصوا ،ويسدوا الخلل ،ويسووا مناكبهم… ولو وجد فرجة في الأول لا الثاني له خرق الثاني لتقصيرهم. وفي الحديث :«من سد فرجة غفر له» .وصح «خياركم ألينكم مناكب في الصلاة» . (الدر مع رد المحتار:1/ 568 ،570)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب