021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قرض وصول ہونےکےبعد زکوۃکاحکم
61607زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کےبارے میں میں کرائےکے گھر میں رہتاہوں جس کاماہانہ کرایہ بارہ ہزارروپے ہے،اور میں نےمکان مالک کوڈیڑھ لاکھ ایڈوانس دیا ہے ۔معلوم یہ کرناہے کہ ان پیسوں کی زکوۃ مجھ پرہے۔ تنقیح:میں ہرماہ بارہ ہزار کرایہ دیتاہوں اورجوایڈوانس دیاہے وہ مکان چھوڑنےکےبعد مجھےواپس ملیں گے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جورقم آپ نےبطورایڈوانس دی ہے وہ قرض شمارہوگی،لہذامالک سےوصول کرنےکےبعد اس پر جتنے سال گزرےہیں ان تمام گزشتہ سالوں کی زکوۃ دینی ہوگی۔اگرساتھ ساتھ دیتےرہیں تویکمشت اداکرنےکےمقابلےنسبتاً آسان ہے۔
حوالہ جات
اعلم أن الديون عند الإمام ثلاثة : قوي ، ومتوسط ، وضعيف ؛ ( فتجب ) زكاتها إذا تم نصابا وحال الحول ، لكن لا فورا بل ( عند قبض أربعين درهما من الدين ) القوي كقرض ( و بدل مال تجارة ) فكلما قبض أربعين درهما ،يلزمه درهم و عند قبض ( مائتين منه لغيرها ) أي من بدل مال لغير تجارة، وهو المتوسط كثمن سائمة ،وعبيد خدمة ،ونحوهما مما هو مشغول بحوائجه الأصلية ،كطعام ،وشراب ،وأملاك . )رد المحتار :7/ 97)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب