ہمارے علاقے میں میت کو دفنانے سے پہلے مقبرہ میں رکھ دیا جاتا ہے، اور پھر لوگ اس کا چہرہ دیکھتے ہیں، اس کے بعد دفن ہوتا ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
میت کا چہرہ دیکھنے کی رسم کو بعض علاقوں میں باعثِ ثواب سمجھا جاتا ہے جو کہ خلافِ واقع ہے،اسی طرح اس رسم پر بہت وقت صرف ہوتا ہے جو کہ میت کو دفنانے میں تاخیر کا سبب بنتا ہے۔ لہذا ان وجوہات کی بناء پر یہ رسم ختم کرناچاہیے ۔
البتہ اگر لوگ میت کا چہرہ اس طرح دیکھیں کہ نہ دفنانے میں تاخیر کااندیشہ ہو، نہ اس عمل کو ضروری اور باعثِ ثواب سمجھا جائے اور نہ کسی کو ایذاءرسانی ہوتو پھر شرعاً اس کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
تحفة المحتاج إلى أدلة المنهاج - (ج 2 / ص 13)
"وعنها وابن عباس أن أبا بكر قبل النبي صلى الله عليه وسلم وهو ميت رواه ابن ماجة والنسائي وصححه ابن حبان..."
الفتاوى الهندية - (ج5 / ص351)
"ولا بأس بأن يرفع ستر الميت ليرى وجهه وإنما يكره ذلك بعد الدفن كذا في القنية"