021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مقبرہ/قبرستان میں میت کا چہرہ دیکھنے کا حکم
62763/57جنازے کےمسائلجنازے کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے علاقے میں میت کو دفنانے سے پہلے مقبرہ میں رکھ دیا جاتا ہے، اور پھر لوگ اس کا چہرہ دیکھتے ہیں، اس کے بعد دفن ہوتا ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میت کا چہرہ دیکھنے کی رسم کو بعض علاقوں میں باعثِ ثواب سمجھا جاتا ہے جو کہ خلافِ واقع ہے،اسی طرح اس رسم پر بہت وقت صرف ہوتا ہے جو کہ میت کو دفنانے میں تاخیر کا سبب بنتا ہے۔ لہذا ان وجوہات کی بناء پر یہ رسم ختم کرناچاہیے ۔ البتہ اگر لوگ میت کا چہرہ اس طرح دیکھیں کہ نہ دفنانے میں تاخیر کااندیشہ ہو، نہ اس عمل کو ضروری اور باعثِ ثواب سمجھا جائے اور نہ کسی کو ایذاءرسانی ہوتو پھر شرعاً اس کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
تحفة المحتاج إلى أدلة المنهاج - (ج 2 / ص 13) "وعنها وابن عباس أن أبا بكر قبل النبي صلى الله عليه وسلم وهو ميت رواه ابن ماجة والنسائي وصححه ابن حبان..." الفتاوى الهندية - (ج5 / ص351) "ولا بأس بأن يرفع ستر الميت ليرى وجهه وإنما يكره ذلك بعد الدفن كذا في القنية"
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب