021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موبائل اکاؤنٹ میں ملنے والے فری منٹس
63815 سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں اس مسئلے کے بارے میں مفتیانِ کرام کہ آج کل مختلف کمپنیوں نے موبائل سم میں اکاؤنٹ کی سہولت متعارف کروائی ہے۔ اور اس سہولت کے ساتھ ساتھ کمپنیوں کی طرف سے اکاؤنٹ میں بیلنس رکھنے پر روزانہ کی بنیاد پر کچھ منٹس اور ایس ایم ایس بغیر کسی چارجز کے اکاؤنٹ ہولڈر کو دیے جاتے ہیں۔ اب ان کمپنیوں کی مختلف شرائط ہیں، جیسا کہ موبی لنک کمپنی کی شرط یہ ہے کہ کم از کم 500 یا 500 سے زیادہ بیلنس اکاؤنٹ میں موجود ہو۔ اور ٹیلی نار کمپنی کی شرط یہ ہے کہ اکاؤنٹ میں 1000 روپے بھی موجود ہوں اور ایک ماہ کے اندر کم از کم ایک مرتبہ اکاؤنٹ کو استعمال کرنا ضروری ہے۔بصورتِ دیگر اکاؤنٹ میں تو 1000 روپے موجود ہوں لیکن اکاؤنٹ ہولڈر ایک ماہ میں اکاؤنٹ ایک مرتبہ بھی استعمال نہ کرے تواکاؤنٹ ہولڈر کو منٹس اور ایس ایم ایس وغیرہ نہیں دیے جاتے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر یہ معاملہ قرض ہوتا تو پھر منٹس اور ایس ایم ایس کا استعمال جائز نہیں، لیکن اگر اس صورت کو اس پہلو سے دیکھا جائے کہ اگر کوئی شخص یہ اعلان کرے کہ جو شخص میرے پاس 1000 روپے جمع کروائے گا تو میں اس کو تسبیح اور ٹوپی وغیرہ دوں گا، اور جب کوئی شخص مجھ سے اپنے پیسے لینا چاہے تو اس کو پورے پورے پیسے واپس کر دیے جائیں گے۔ اگر مذکورہ بالا صورت جائز ہے تو پھر کمپنی جو منٹس اور ایس ایم ایس دے رہی ہے وہ بھی جائز ہونے چاہییں۔ کیونکہ صورتِ معاملہ ایک ہی ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

موبائل اکاؤنٹ میں جو رقم رکھی جاتی ہے شرعاً وہ قرض کے حکم میں ہوتی ہے۔ آپ نے جو صورت تجویز کی ہے، اس میں اور قرض والی صورت میں کوئی فرق نہیں، اس لیے کہ یہ اعلان کہ "جو شخص میرے پاس 1000 روپے جمع کروائے گا میں اس کو تسبیح اور ٹوپی دوں گا"، جائز نہیں،اس لیے کہ یہ رقم اس کے پاس کس مد میں جمع کروائی جائے گی؟ بظاہر قرض کے علاوہ کوئی صورت نہیں۔ اور قرض پر نفع لینا حرام ہے۔ لہٰذا آپ کی تجویز کرہ صورت بھی قرض ہی کی ہے اور اس پر نفع لینا بھی حرام ہے۔ لیکن اگر یہ نفع مقصود یا مشروط نہ ہو جیسے مثلاً آپ کی نیت فری منٹس حاصل کرنے کی نہیں تھی، مگر کسی نے آپ کو رقم بھیجی اور اس کو نکلوانے سے پہلے آپ کو کمپنی کی طرف سے غیر مشروط طور پر فری منٹس موصول ہوگئے، تو ایسی صورت میں آپ کے لیے ان فری منٹس کا استعمال جائز ہوگا۔ اس میں بہتر یہ ہے کہ کمپنی کے نمائندے سے یہ بات صاف کہہ دی جائے کہ ہمیں اضافی منٹس اور ایس ایم ایس کی ضرورت نہیں، پھر بھی کمپنی منٹس وغیرہ دے دے تو لینا جائز ہوگا۔
حوالہ جات
حاشية ابن عابدين(5/ 166) (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به۔ تبيين الحقائق(6/ 29) (قوله: ومن وضع درهما عند بقال إلخ) قال الكرخي في مختصره في كتاب الصرف وكل قرض جر منفعة لا يجوز مثل أن يقرض دراهم غلة على أن يعطيه صحاحا أو يقرض قرضا على أن يبيع به بيعا؛ لأنه روي أن كل قرض جر منفعة فهو ربا، وتأويل هذا عندنا أن تكون المنفعة موجبة بعقد القرض مشروطة فيه، وإن كانت غير مشروطة فيه فاستقرض غلة فقضاه صحاحا من غير أن يشترط عليه جاز۔ الاختيار لتعليل المختار (3/ 25) كتاب الوديعة وهي أمانة إذا هلكت من غير تعد لم يضمن واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب