021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
"اگر تمہاری بہو میکے گئی تو تم کو طلاق” کا حکم
69966طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

اگر زید اپنی بیوی سے کہہ دے کہ اگر تمہاری بہو اپنے میکے گئی تو تم کو طلاق،کیا اس صورت میں اگر اس کی بہو میکے جائے گی تو زید کی بیوی کو طلاق واقع ہوجائے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں اس بہو کے میکے جانے سے زید کی بیوی کو ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی،جس کے بعد عدت گزرنے سے پہلے زیدنئے نکاح کے بغیررجوع کرسکتا ہے۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (3/ 355):
"(وتنحل) اليمين (بعد) وجود (الشرط مطلقا) لكن إن وجد في الملك طلقت وعتق وإلا لا".
"مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر ": (ج 3 / ص 285) :
"( فإن وجد الشرط فيه ) أي في الملك بأن كان النكاح قائما أو كان في العدة (انحلت اليمين ووقع الطلاق ".

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم بالصواب

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

21/محرم 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب