70534 | نماز کا بیان | جمعہ و عیدین کے مسائل |
سوال
جمعہ کے دن جہاز میں اذان دے کرظہر کی جماعت کرانا کیسا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جمعہ کے دن اذان دے کر ظہر کی نماز پڑھنا صرف شہروں میں منع ہے یعنی جہاں جمعہ کی شرائط پائے جانے کی وجہ سے جمعہ لازم ہے ۔ سمندر میں ہوتے ہوئے جمعہ کا دن آجائے تو اذان دے کر ظہر کی نماز پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں۔بلکہ اصل حکم ہی اذان دے کر نماز پڑھنے کا ہے۔لیکن اگر جہاز سٹیشن پر کھڑا ہے اور سٹیشن شہر کے ساتھ متصل ہے تو ظہر کی جماعت کروانا جائز نہیں۔
حوالہ جات
فی الفتاوی الھندیۃ:ومن لا تجب عليهم الجمعة من أهل القرى والبوادي لهم أن يصلوا الظهر بجماعة يوم الجمعة بأذان وإقامة والمسافرون إذا حضروا يوم الجمعة في مصر يصلون فرادى وكذلك أهل المصر إذا فاتتهم الجمعة وأهل السجن والمرض ويكره لهم الجماعة، كذا في فتاوى قاضي خان وجازت بمنى في الموسم للخليفة أو لأمير الحجاز لا لأمير الموسم، كذا في الوقاية.
(الفتاوى الهندية :1/ 145)
محمد عثمان یوسف
دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی
23 ربیع الاول1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عثمان یوسف | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب / شہبازعلی صاحب |