70545 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
نماز پڑھانے والے امام کے لیے کوئی خاص شرائط ہیں یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
امام ایسے شخص کو ہونا چاہئے جو صحیح العقیدہ ہو اور کم از کم مسائلِ نماز سے واقف ہو اور صحیح تجوید کے ساتھ قراء ت کرتا ہو،لیکن اگر ایسا شخص امام بنا دیا جائے جس میں مذکورہ اوصاف نہ ہوں اور اس کو ہٹانااختیارمیں نہ ہو تو ایسی صورت میں تنہانماز پڑھنے سے اس کے پیچھے نمازپڑھنا بہتر ہے۔
حوالہ جات
وفی المشکوٰۃ:(۱/۰۰۱)
وعن أبی ہریرۃ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: الجہاد واجب علیکم مع کل أمیر برا کان أو فاجرا وإن عمل الکبائر۔ والصلاۃ واجبۃ علیکم خلف کل مسلم برا کان أو فاجرا وإن عمل الکبائر۔ والصلاۃ واجبۃ علی کل مسلم برا کان أو فاجرا وإن عمل الکبائر.
وفی الشامیۃ:(ج:۱ص:۲۶۵)
أفاد أن الصلاۃ خلفہما أولی من الانفراد لکن لا ینال کما ینال خلف تقی ورع لحدیث من صلی خلف عالم تقی فکأنما صلی خلف نبی.
سیدحکیم شاہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید
23/3/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید حکیم شاہ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |