021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قربتِ غیر مقصودہ کی نذر ماننا{مسجد میں قرآن مجید رکھنے کی منت مانی}
72388قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

محترم مفتی صاحب سوال  یہ کہ ایک شخص نے مسجد میں قرآن مجید رکھنے کی منت مانی تھی اور مدرسے میں قرآن مجید دینے سے وہ منت ادا ہو جائے گی یا نہیں؟ علمائے کرام روشنی ڈالیں۔ جزاک اللہ خیرا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قرآن مجید ہدیہ کرنا عبادتِ غیر مقصودہ ہے۔ ندرکے انعقاد کے لیے عبادتِ مقصودہ کا ہونا ضروری ہے۔ لہذا صورت مسئولہ میں نذر منعقد نہیں ہوئی، اور اس کا پورا کرنا بھی ضروری نہیں۔

حوالہ جات
ومنہا (أن یکون قربة فلایصح النذر بمالیس بقربة رأساکالنذربالمعاصی...(ومنہا)أن یکون قربة مقصودة، فلایصح النذربعیادة المرضی وتشییع الجنائزوالوضوء والاغتسال ودخول المسجد ومس المصحف والأذان وبناء الرباطات والمساجد وغیر ذلک وإن کانت قربا ؛لأنہا لیست بقرب مقصودة،ویصح النذربالصلاة والصوم والحج والعمرة والإحرام بہما والعتق والبدنة والہدی والاعتکاف ونحوذلک ؛لأنہاقرب مقصودةإلخ".(بدائع الصنائع: 227/4)

راجہ باسط علی

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

10/رجب/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

راجہ باسط علی ولد غضنفر علی خان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب