021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرکابیوی کےکاروبارکےعلاوہ ذریعہ معاش نہ ہو،توشوہرزکوۃ لینےکاحق دارہوگا؟
73349زکوة کابیانمستحقین زکوة کا بیان

سوال

السلام علیکم مفتی صاحب زکوۃ کامسئلہ بتادیں،میں دوسال سےچل پھرنہیں سکتا،لاعلاج مرض ڈاکٹرنےبتایاہے،جس کی وجہ سےجاب نہیں کرسکتا،میری شادی پرمیرےگھروالوں نےمیری بیوی کو6تولہ سوناگفٹ دیا،جوہم نےبیچ کرکاروبارمیں لگایااورماہانہ 15ہزارملتاہے،جس سےگھرکاخرچ چلتاہے،اولادکوئی نہیں ہے،ایسی صورت میں اگرمجھےکوئی زکوۃ دےتوکیامیں زکوۃ لےسکتاہوں؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں اگرآپ کےپاس سونا،چاندی،نقدی،مال تجارت اورضرورت سےزائدسامان(ان پانچ اموال)کامجموعہ اتنانہیں کہ آپ صاحب نصاب بن سکیں(یعنی ان پانچ چیزوں کوملاکر ان سب کی قیمت بھی ساڑھےباون تولہ چاندی کےبرابرنہیں پہنچتی)تومذکورہ صورت میں شرعاآپ زکوۃ لینےکےمستحق ہیں۔

حوالہ جات
قال اللہ تعالی فی "سورۃ التوبۃ "آیت 60:إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ (60)
"رد المحتار" 7 / 205:باب المصرف أي مصرف الزكاة والعشر ، وأما خمس المعدن فمصرفه كالغنائم ( هو فقير ، وهو من له أدنى شيء ) أي دون نصاب أو قدر نصاب غير نام مستغرق في الحاجة۔

محمدبن عبدالرحیم

 دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

03/ذیقعدہ  1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب