021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میڈیکل کےلیےانشورنس کمپنی سےمعاہدہ کیاتوملازمین کےلیےاس سےفائدہ اٹھانا
73456سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

سوال:السلام علیکم مفتی صاحب !سوال یہ ہےکہ ہماری کمپنی  آؤ ٹ ڈورمیڈیکل انشورنس کمپنی کےذریعہ منیج کرواتی ہے،لیکن رقم کمپنی خود ادا کرتی ہے،اس صورت میں اگرہم نےآؤٹ ڈورمیڈیکل سےفائدہ لیناہےتوانشورنش کمپنی کاپہلےحصہ بنناپڑتاہے،پھرہم اس سےفائدہ اٹھاسکتےہیں،اس صورت میں کیاحکم ہوگا؟کیاانشورنس لیناجائزہے؟ہم انشورنس کمپنی کاحصہ بن کےصر ف آؤٹ ڈورمیڈیکل سےفائدہ اٹھاسکتےہیں؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مروجہ کنونشنل انشورنس چونکہ جوااورسودہونےکی وجہ سےحرام ہے،اس لیےمتعلقہ کمپنی کاانشورنس کمپنی سےمعاہدہ ایک سودی معاہدہ ہونےاورحرام کاروبارمیں معاونت کی وجہ سےجائزنہیں ہے۔

رہی بات کہ کمپنی نےاگرمعاہدہ کرلیاتوکمپنی کےملازمین کےلیےاس سےفائدہ اٹھاناجائزہوگایانہیں،تواس کی ممکنہ طورپرتین صورتیں ہوسکتی ہیں:

۱۔کمپنی کےملازمین کسی کلینک یاہسپتال سےعلاج کرواتےہیں اورعلاج کےاخراجات کلینک یاہسپتال والےبراہ راست انشورنس کمپنی سےوصول کرتےہیں،اس صورت میں اگرچہ کمپنی کوانشورنس کےمعاملےکاگناہ ہوگا،لیکن ملازم کےلیےجائزہےکہ وہ علاج کروائے،کیونکہ علاج کےخرچ کی ذمہ داری ملازم کی متعلقہ کمپنی پرہے،پھروہ بلوں کی ادائیگی کےلیےجوطریق کاراختیارکرےاس کی ذمہ داروہ خود ہے۔

۲۔دوسری صورت یہ ہےکہ کمپنی کےملازمین کسی کلینک یاہسپتال سےعلاج کراتےہیں اورکلینک یاہسپتال والےعلاج کےاخراجات ملازم کی متعلقہ کمپنی سےوصول کرتےہیں اورپھرکمپنی اس علاج کےاخراجات انشورنس کمپنی سےوصول کرلیتی ہے،یہ صورت بھی متعلقہ کمپنی کےلیےتوجائزنہیں،مگرملازم کےلیےاس طرح علاج کراناجائزہے لمامر

۳۔تیسری صورت یہ ہےکہ ملازم کلینک یاہسپتال کی فیس خوداداکرے،لیکن متعلقہ کمپنی نےاسےپابندکردیاہوکہ وہ بل کی رقم خودجاکرانشورنس کمپنی سےوصول کرے،اس صورت میں چونکہ ملازم کوانشورنس کمپنی سےرقم مل رہی ہے،جس کازیادہ ترروپیہ حرام ہے،ا س لیےملازم کےلیےاس کالیناجائزنہیں،البتہ اگرملازم کویہ معلوم ہوسکےکہ متعلقہ کمپنی نےانشورنس کمپنی کوجتناپریمیم ادا کیاہے،ابھی تک اتنی رقم اس کےملازمین نےوصول نہیں کی توجتناپریمیم انشورنس کمپنی کےپاس باقی ہوصرف اس حدتک رقم وصول کرناجائزہوگا۔(فتوی دارالعلوم کراچی"میڈیکل انشورنس کاتفصیلی حکم")

مذکورہ بالاتفصیل کےمطابق صورت مسئولہ میں ملازمین کاچونکہ اس معاملے(سودی معاہدے)سےبراہ راست کوئی تعلق نہیں ہوتا،اس لیےکمپنی کی طرف سےمیڈیکل کی سہولت سےفائدہ اٹھاناجائزہے،ہاں اگرملازمین کوخودڈائریکٹ انشورنس کمپنی سےرقم لیناپڑتی ہوتوپھریہ ضروری ہوگاکہ متعلقہ کمپنی نےجتناپریمیم ادا کیاہے،صرف اسی کےبقدرفائدہ اٹھایاجائے،اس سےزیادہ جائزنہیں ہوگا۔

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

 دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

15/ذیقعدہ  1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب