021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدکی NITLمیں ملازمت کی کمائی کااستعمال کرناکیساہے؟
73452جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

السلام علیکم مسئلہ یہ ہےکہ میرےوالدنیشنل بینک آف پاکستان میں ملازم تھے،NITڈیپارٹمنٹ میں،نیشنل انوسٹمنٹ ٹرسٹ لیمیٹڈ،انہوں نےاپنی زندگی میں NITیونٹ خریدےتھے،ان کےانتقال کےبعد NIT کےتمام یونٹس شرعی طریقےسےعدالت نےمجھےمیری بہن اورماں کےدرمیان تقسیم کردیاچونکہ ہم دو بہن بھائی ہیں۔

مسئلہ یہ ہےکہ میں وہ پیسےاستعمال نہیں کرتا،چونکہ وہ تمام یونٹس حرام کےپیسےسےخریدےگئےتھے،ان یونٹ کامنافع ہرسال آتاہے۔

اس کےعلاوہ میری سالی نےہم سےوہ پیسےادھارلیےتھے،ہم نےان کومنع کیاتھاکہ وہ رقم نہ لیں،کیونکہ یہ حلال نہیں ہے،لیکن انہوں نےکہاہم مجبوری میں لےرہےہیں،کیونکہ مکان خریدنےمیں کم پڑرہےہیں،ہم بعدمیں دےدیں گے،جب ابوامی مجھےحصہ دیں گے،اب ان کےابوامی نےاپناایک مکان بیچ کردونوں بیٹیوں کوان کاحصہ دےدیاہے،اوروہ ان پیسوں میں سےہمارےپیسےواپس کررہی ہیں،توکیااس طرح سےہمارےپیسےحلال ہوگئےہیں؟

اگرپیسےحلال نہیں ہوئےتواس کاکوئی حل بتادیں،میری بیوی کواس کاحصہ ملاہے،ہم چاہ رہےہیں کہ وہ پیسےاس کےساتھ ملاکرکوئی فلیٹ خریدلیں،تاکہ کرایہ آتارہے،اورہماری انکم میں اضافہ ہو،میرےپانچ بچےہیں۔

برائےمہربانی  اس کاحل بتائیں کہ دین کی روشنی میں ان کوحلال کس طریقےسےکیاجاسکتاہے؟یاپھریہ حلال نہیں ہوسکتےتوہم اس کاکیاکریں؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حرام کمائی کاحکم یہ ہوتاہےکہ اس کوبلانیت  ثواب صدقہ کیاجائے ،صورت مسئولہ میں این آئی ٹی یونٹس اوران  سےحاصل شدہ نفع کامکمل اندازہ لگاکراس کےبقدررقم کوبلانیت ثواب صدقہ کرناضروری ہوگا۔

جورقم قرض دی ہےوہ بھی محض قرض کامعاملہ ہوجانےسےحلال نہیں ہوگی،البتہ اگراین آئی ٹی یونٹس  اوران کاسارانفع صدقہ کیاجائےتواس میں قرض دی گئی رقم کی بھی تطہیرہوجائےگی،اوراس قرض کی رقم کوحاصل کرنےکےبعداستعمال کرناجائزہوگا۔

حوالہ جات
" رد المحتار"20 / 93:مطلب : كل قرض جر نفعا حرام ( قوله كل قرض جر نفعا حرام ) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر ۔
"المبسوط لشمس الدين السرسخي" 7 / 27:
والنقود لاتتعين في عقود المعارضات بالتعيين عندنا
"المبسوط لشمس الدين السرسخي"7 / 24:
 لان النقود عندنا لاتتعين في العقود والفسوخ ألا ترى انهما بعد التقابض لو  تفاسخا العقد لم يجب على واحد منهما رد المقبوض من النقد بعينه ولكن ان شاء رده وان شاء رد مثله۔
"رد المحتار"26 / 453:
لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة ، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم ، وإلا تصدقوا بها لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

14/ذیقعدہ  1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب