021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک بہن اور دو چچازاد بھائیوں میں ترکہ کی تقسیم
74453میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ایک شخص فوت ہوا، اس کی کوئی اولاد نہیں،اس کے والدین بھی اس کی وفات سے پہلے وفات پا چکے ہیں،اس کی صرف ایک سگی بہن،ایک چچا زاد بھائی اور ایک تایا زاد بھائی زندہ ہیں، اس نے ترکہ میں خاندانی زمین(جو وراثت میں ملی تھی) اور ایک گھر (جو اس نے خود خریدا تھا) اور اس کے ساتھ ساتھ بینک میں کچھ رقم چھوڑی ہے،اس کی وراثت کی تقسیم کیسے ہو گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وفات کے وقت مرحوم کی ملک میں جو کچھ بھی تھا سب اس کا ترکہ ہے،جس میں سے آدھا یعنی ٪50 اس کی بہن کو ملے گا،جبکہ بقیہ آدھا ترکہ اس کے دونوں چچازاد بھائیوں میں برابر تقسیم ہوگا،یعنی ان میں سے  ہر ایک کو ٪25 ملے گا۔

حوالہ جات
.....

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

12/ربیع الثانی1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب