74930 | سود اور جوے کے مسائل | سود اورجوا کے متفرق احکام |
سوال
کیا نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع لینا جائز ہے؟ اگر نہیں تو جس نے پیسے جمع کر وا کر سرٹیفکیٹ لئے تو وہ اب اس کو واپس جمع کروا لے پھر جو منافع پہلے سے مل چکا ہے اس کا کیا حکم ہے اور توبہ کا کیا طریقہ ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ میں پیسے لگانا اور اس پر منافع لینا شرعاً ناجائز اور حرام ہے اس لئے کہ یہ حکومت کو قرض دے کر اس پر سود وصول کرنا ہے ۔ اس معاملہ کو ختم کر کے الله رب العزت سے استغفار کریں۔ چنانچہ اپنی اصل رقم نکالنے کے بعد جو سود کی رقم منافع کی صورت میں پہلے حاصل ہوئی تھی یا جو ابھی ملی ہے دونوں کو بغیر ثواب کی نیت کے کسی مستحق غریب شخص کو صدقہ کردیں۔
حوالہ جات
القرآن الكريم ، البقرة (275):
﴿أَحَلَّ اللہ البيع وَحَرَّمَ الربا﴾
القران الكريم ، البقرة ( ۲۷۸ إلى ۲۸٠ ):
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ وَذَرُوْا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِيْنَ فَإِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللهِ وَرَسُوْلِه وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ أَمْوَالِكُمْ لَاتَظْلِمُوْنَ وَلَا تُظْلَمُوْنَ وَإِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَة إِلٰى مَيْسَرَةٍ وَأَنْ تَصَدَّقُوْا خَيْر لَّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ﴾
ردالمحتارعلى الدرالمختار،ط: دار الفكر ، بيروت(166/5):
(قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به ويأتي تمامه (قوله فكره للمرتهن إلخ) الذي في رهن الأشباه يكره للمرتهن الانتفاع بالرهن إلا بإذن الراهن اهـ سائحاني۔
فقه البيوع علي ألمذاهب الأ ر بعة، ط: مكتبة معارف القرآن ،كراتشي (1018):
قال الشيخ المفتي تقي العثماني حفظه الله: أن المال المغصوب، وما في حكمه، مثل: ما قبضه الإنسـان رشوة أو سرقة، أو بعقد باطل شرعاً، لا يحل له الانتفاع به، ولا بيعه وهبته، ولا يجوز لأحد يعلم ذلك أن يأخذه منه شـراء أو هبة أو إرثاً، ويجب عليه أن يرده إلى مالكه، فإن تعذر ذلك وجب عليه أن يتصدق به عنه۔
محمد انس جمیل
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
١۳/۰٥/١٤٤٣
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد انس ولدمحمد جمیل | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |