021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی ،بیٹی اور چاربیٹوں کے درمیان تقسیم ِ میراث
71955میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ورثاء میں میت کی بیوی، بیٹی ،اورچار بیٹےقاسم ، سلیم ،خالد اور کلیم ہیں ۔ وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم نے انتقال کے وقت اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ و غیر منقولہ، مال و جائداد،رقم ،سونا ، چاندی ،کپڑوں سمیت ہرقسم کا چھوٹا بڑا ساز و سامان چھوڑاہے اور مرحوم کا وہ قرض جس کی ادائیگی کسی شخص یا ادارے کے ذمے واجب ہے ،یہ سب ان کا ترکہ ہے ۔

سب سے پہلے ان کے کفن و دفن کے متوسط اخراجات    نکالیں اور جس نے کئے ہوں اس کو ادا کردئے جائیں ، اگریہ اخراجات کسی نے اپنی طرف سے احسان کےطور پر کئے ہوں تو پھر ان کے ترکہ سے یہ اخراجات نہیں نکالے جائیں گے۔اس کے بعد  اگر مرحوم کے  ذمہ قرض کی ادائیگی واجب ہو یا بیوہ کے مہر کی ادائیگی ان کے ذمے باقی ہو تو ادا کریں ۔اس کے بعد مرحوم نے غیر وارث کے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ترکہ میں سے ایک  تہائی (1/3) مال کی حد تک اس پر عمل کریں۔ اس کے بعد جو بقیہ مال بچے اسکے کل72  حصے کرکے تمام ورثاء میں درج ذیل نقشے کے مطابق تقسیم کردیا جائے۔

تقسیم کا نقشہ ذ یل میں ملاحظہ فرمائیں :

          الأحيـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــاء

نمبر شمار

 ورثاء

فی کس حصہ

فیصدی حصہ

1

بیوی

9

12.5%

2

بیٹی

7

9.72%

3

بیٹا(قاسم)

14

19.44%

4

بیٹا (سلیم)

14

19.44%

5

بیٹا(کلیم)

14

19.44%

6

بیٹا(خالد)

14

19.44%

 

کل میزان72:

100%

 

 

حوالہ جات
القرآن الکريم   [النساء : ۱۱]
{ يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ {
الفتاوى الهندية - (6 / 667)
التركة تتعلق بها حقوق أربعة: جهاز الميت ودفنه والدين والوصية والميراث. فيبدأ أولا بجهازه وكفنه وما يحتاج إليه في دفنه بالمعروفثم بالدين ثم تنفذ وصاياه من ثلث ما يبقى بعد الكفن والدين إلا أن تجيز الورثة أكثر من الثلث ثم يقسم الباقي بين الورثة على سهام الميراث.
وفی السراجی  (۸ ط رحمانيه)                                              
وأما لبنات الصلب۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ومع الابن للذکر مثل حظ الانثين۔
وفی الدر المختار (6/ 769  ط سعيد )
فيفرض للزوجة فصاعدا الثمن مع الولد……                                             

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

30/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / مفتی محمد صاحب