77423 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ہمارے نانا نے دو شادیاں کی تھیں،پہلی بیوی سے ایک لڑکا اور دو لڑکیاں تھیں،جبکہ دوسری بیوی سے چار لڑکے اور دو بیٹیاں ہیں،سگی نانی دوسری بیوی ہے،تو کیا ہماری سگی نانی کی میراث میں ان کے سوتیلے بیٹوں اور بیٹیوں کا حق ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوتیلی اولاد کو ماں کی میراث میں سے حصہ نہیں ملتا،اس لئے آپ کی نانی کی میراث میں ان کی سوتیلی اولاد کا کوئی حق نہیں ہے۔
حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 774):
" ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب فيقدم جزء الميت (كالابن ثم ابنه وإن سفل ثم أصله الأب ويكون مع البنت) بأكثر (عصبة وذا سهم) كما مر (ثم الجد الصحيح) وهو أبو الأب (وإن علا) وأما أبو الأم ففاسد من ذوي الأرحام (ثم جزء أبيه الأخ) لأبوين (ثم) لأب ثم (ابنه) لأبوين ثم لأب (وإن سفل) تأخير الإخوة عن الجد وإن علا قول أبي حنيفة وهو المختار للفتوى خلافا لهما وللشافعي".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
02/محرم1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |