021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
باپ کا زندگی میں بیٹے کو جائیداد ہبہ کرنے کا حکم
80046.62ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

میرا ایک ہی بیٹا ہے اور دیگر کوئی اولا دنہیں ہے ، اور اس کے ساتھ پیسے ملا کر میں نے ایک گھر خریدا تھا ، اب اس گھر میں میرا  بیٹا اپنے بیوی بچوں کے ساتھ میری اجازت سے رہتا ہے ، لیکن اس گھر میں میرا آدھا حصہ ہے ، اور اب میں یہ چاہتا ہوں کہ اپنا آدھا حصہ اپنے بیٹے کو ہبہ کر دوں تو یہ بتائیں کہ اس میں قبضہ شرعی کے کوئی مسائل تو نہیں آئیں گے ، مجھے  اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں مشترک گھر میں  اپنا حصہ بیٹے کو دینے  کا طریقہ یہ ہے کہ آپ     اپنا حصہ بیٹے کو  بیچ دیں اور اس کے نتیجہ میں بیٹے پرجو قیمت  لازم ہوگی، اس کو معاف کردیں، اس صورت میں قبضہ شرعی کے مسائل بھی نہیں ہوں گےاور  مذکورہ حصے کی ملکیت  بھی بیٹے کی طرف منتقل ہوجائےگا۔

حوالہ جات
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (2/ 440)
يجوز بيع المشاع للمشارك وللأجنبي انظر المادتين (214 و 215)زسواء أكان قابلاللقسمة أم لم يكن.
البناية شرح الهداية (10/ 283)
وبيع المشاع يجوز من غير شريكه بالإجماع سواء كان مما يحتمل القسمة أو مما لا يحتمل.
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 120)
 ألا ترى أنه يجوز بيع المشاع وكذا هبة المشاع فيما لا يقسم وشرطه هو القبض والشيوع لا يمنع القبض لأنه يحصل قابضا للنصف المشاع بتخلية الكل ولهذا جازت هبة المشاع فيما لا يقسم وإن كان القبض فيها شرطا لثبوت الملك كذا هذا.
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 247)
 للبائع أن يحط جميع الثمن قبل القبض لكن لا يلحق هذا الحط أصل العقد مثلا لو باع عقارا بعشرة آلاف قرش ثم قبل القبض أبرأ البائع المشتري من جميع الثمن كان للشفيع أن يأخذ ذلك العقار بعشرة آلاف قرش وليس له أن يأخذه بدون ثمن أصلا. البائع بعد تمام العقد وقبل قبض ثمن المبيع وبعد قبضه جميعه أو بعضه يجوز له أن يحط ثمن المبيع دفعة واحدة وأن يهبه للمشتري أو أن يبرئ المشتري منه ويسقط الثمن بذلك ولا يطرأ خلل على عقد البيع (انظر المادة 1562) .
أما الحط الذي يقع قبل تمام عقد البيع فغير صحيح.
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (5/ 126)
بيع المشاع يجوز من شريكه ومن غير شريكه بالإجماع سواء كان مما يحتمل القسمة أو مما لا يحتمل القسمة.

       عدنان اختر

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

۲۸؍رجب ؍۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عدنان اختر بن محمد پرویز اختر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب