79650 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | دلال اور ایجنٹ کے احکام |
سوال
ایک ایپلیکیشن ہے جس کا نام برلک ورلڈ ہے۔ اس میں اکاؤنٹ بنانا ہوتا ہے۔ پھر اس میں مختلف قسم کے اشتہارات آتے ہیں جنہیں دیکھنے سے پیسے ملتے ہیں۔ اس طرح پیسے کمانا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوال میں مذکور صورت میں ایپلیکیشن پر اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے جس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ ہولڈر جب اشتہارات دیکھے گا تو ایپلیکیشن اسے اشتہارات دیکھنے پر پیسے دے گی۔ اس کی فقہی تکییف اجارے کی بنتی ہے جس میں ایپلیکیشن موجر (مالک) اور اکاؤنٹ بنانے اور اشتہارات دیکھنے والا اجیر (ملازم) ہے۔ کمپنیاں اشتہار بازی (Advertisement) اس لیے کرتی ہیں کہ ان کی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہو سکے۔ بالعوض اشتہارات دکھانے سے یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکتا۔ نیزاس طرح کے اشتہارات سے گوگل و دیگر سرچ انجن کی لسٹ میں اوپر آنے کا مقصد بھی حاصل نہیں ہوتا کہ انہیں اس کام کے لیے استعمال کیا جا سکے۔لہذا یہ غیر مفید ہونے کی وجہ سے شرعاً قابل اجرت کام نہیں ہے، نیز اس کام کا مقصد اکثر جعل سازی و دھوکہ دہی ہوتا ہے لہذا اس کی اجرت لینا شرعاً درست نہیں ہے۔ اگر اس کے لیے کوئی رقم ابتدائی طور پر جمع کروائی جاتی ہے تو اس کی حیثیت اس اشتہار دیکھنے کی ملازمت کا حق خریدنے کی ہے جو کہ ایک حق مجرد ہے۔ لہذا اشتہارات دیکھنے کے اکاؤنٹ کے لیے رقم دینابھی شرعاً جائز نہیں ہے اور اشتہارات دیکھ کر حاصل کردہ رقم بھی جائز نہیں ہے (ماخذہ فتوی: 58/66164) ۔
حوالہ جات
..
محمد اویس پراچہ
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
28/ رجب المرجب 1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس پراچہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |