80210 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک رفاہی ادارہ ہے جس نے ایک ہسپتال کھولا ہے، اور ہسپتال کےلیے ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کرنے کے لیے مشینیں خریدنی ہیں اور ہمارے پاس جو رقم ہے وہ زکوٰۃ کی ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا زکوٰۃ کی رقم سے ہسپتال کے لیے مذکورہ مشینیں خریدنا جائز ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زکوۃ کی رقم سے مشینیں خریدناجائز نہیں، خواہ زکوۃ کی وہ رقم ذاتی ہو یا مخیر لوگوں کی جانب سے دی گئی ہو، کیونکہ زکوۃ کی رقم کسی مستحق کو مالک بناکر دینا شرط ہے، اگر مالک بناکر نہیں دی جاتی توزکوۃ ادانہیں ہوتی ، البتہ شدید مجبوری میں ایک صورت یہ ہوسکتی ہے کہ زکوۃ کی رقم کسی مسلمان مستحق کو جو سید ، ہاشمی نہ ہو مالک و مختار بناکر دے دی جائےاور پھر اس سے درخواست کی جائے کہ اگراس رقم سے وہ مشینیں خریدکردیدے یااس میں کچھ تعاون کردے توغریب لوگوں کافائدہ ہوگااوراس کیلئے یہ صدقہ جاری ہوجائے گا،پھروہ شخص اپنی خوشی اور رضامندی سے تعاون کردے، تو یہ صورت جائزہے، تاہم اس غرض سے اس شخص پر کسی قسم کا جبراور دباؤ ڈالنا جائز نہیں ۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۶/ذی قعدہ ۱۴۴۴ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |