021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین، شوہر اور اولاد کے درمیان ترکہ کی تقسیم
80547میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ایک عورت کا انتقال ہوا، جس کے ترکہ رقم 255000 روپے بنتی ہے، اس کے ورثاء میں والدین، شوہر، تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں، سوال یہ ہے کہ اس کے ورثاء میں یہ ترکہ کس طرح تقسیم ہو گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحومہ نے بوقت ِانتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ وغیر منقولہ مال،جائیداد، سونا، چاندی،نقدی اور ہر قسم کا چھوٹا بڑا جوساز وسامان چھوڑا ہےاوران کا  وہ قرض جو کسی کے ذمہ  واجب ہو، يہ  سب ان کا ترکہ ہے۔اس میں سے سب سے پہلے ان کے کفن دفن کے متوسط اخراجات نکالنے،ان کے ذمہ واجب الاداء قرض ادا کرنے اور کل ترکہ کے ایک تہائی کی حد تک ان کی جائز  وصیت پر عمل کرنے کے بعد جو ترکہ باقی بچے  اس میں چوتھائی حصہ مرحومہ کے شوہر کا اورچھٹا چھٹا حصہ والدین کا نکالا جائے گا اوراس کےبعد بقیہ ترکہ کو مرحومہ کی اولاد کے درمیان اس طرح تقسیم کیا جائے گا کہ بیٹے کو بیٹی کی بنسبت دوگنا حصہ دیا جائے، فیصدی اور عددی اعتبار سےتقسیم ِ میراث کا نقشہ ملاحظہ فرمائیں:

نمبر شمار

ورثاء

عددی حصہ

فیصدی حصہ

رقم میں حصہ

1

شوہر

27

25%

63750روپے

2

باپ

18

16.666%

42498روپے

3

ماں

18

16.666%

42498روپے

4

بیٹا

10

9.259%

23610روپے

5

بیٹا

10

9.259%

23610روپے

6

بیٹا

10

9.259%

23610روپے

7

بیٹی

5

4.629%

11805روپے

8

بیٹی

5

4.629%

11805روپے

9

ب بیٹی

5

4.629%

11805روپے

حوالہ جات
القرآن الکریم : [النساء:11]:
يوصيكم اللَّه في أَولَادكم للذكَر مثل حظ الأنثيينِ فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ.
القرآن الکریم : [النساء: 12]:
{وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ }
السراجی فی المیراث:(ص:19)، مکتبۃ البشری:  
وأما لبنات الصلب فأحوال ثلاث: النصف للواحدۃ، والثلثان للإثنین فصاعدا، ومع الابن للذکر مثل حظ الأنثیین وھو یعصبھن.

محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی

2/ذوالحجة 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب