81474/63 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے جدید مسائل |
سوال
واٹس ایپ میں نیوز اور کرکٹ گروپ بنا کر لوگوں سے اس کے بدلے ماہانہ 30 روپے اجرت لینا جائز ہے یا نہیں ؟ شکریہ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر خبروں کے بارے میں مستند معلومات تحریری طور پر دی جاتی ہوں اور کسی غیر شرعی امر کا ارتکاب بھی نہ پایا جاتا ہو تو اس صورت میں اجرت لینے میں مضائقہ نہیں، البتہ اگر خبریں غیر مستند ہوں یا ویڈیو کی صورت میں ہو اور نا محرم عورتوں کی تصاویر، موسیقی اور دیگر غیر شرعی امور پر مشتمل ہو، تو اجرت لینا جائز نہ ہوگا۔
کرکٹ میچ اور اس کی خبریں دیکھنے میں بھی اگر کسی غیر شرعی امر کا ارتکاب نہ پایا جاتا ہو،نامحرم عورتوں کی تصاویر،موسیقی و غیرہ پر مشتمل نہ ہو تو اجرت لینا جائز ہو گا ورنہ نہیں۔
حوالہ جات
وَتَعَاوَنُوا على البر والتقوى وَلا تَعَاوَنُوا على الإثم وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللهَ شَدِيدُ العقاب ) المائدة (2)
فالضابطة في هذا الباب عند مشايخنا الحنفية المستفاد من أصولهم وأقوالهم المذكورة آنفا: أن اللهو المجرد الذي لا طائل تحته وليس له غرض صحيح مفيد في المعاش ولا المعاد حرام أو مكروه تحریما، وهذاأمر مجمع عليه في الأمة،متفق عليه بين الأئمة۔ (أحكام القرآن للتهانوی : ۲۰۰/۳)
لا تصح الإجارة العسب النيس) وهو نزوه على الإناث (و) لا ( لأجل المعاصي مثل الغناء والنوح والملاهي) ولو أخذ بلا شر ط يباح (حاشية ابن عابدين رد المحتارط الحلبي: 6755)
قال رحمه الله:(ولا يجوز على الغناء والنوح والملاهي) لأن المعصية لا يتصور استحقاقها بالعقد فلايجب عليه الأجرة من غير أن يستحق عليه ؛لأن المبادلة لا تكون إلا عند الاستحقاق وإن أعطاء الأجر وقبضه لا یحل له ويجب عليه رده على صاحبه. (البحر الرائق شرح كنز الدقائق و منحة الخالق: 8/23)
رفیع اللہ
دارالافتاء جامعۃالرشید کراچی
27 ربیع الاول 1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | رفیع اللہ غزنوی بن عبدالبصیر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |