85215 | سود اور جوے کے مسائل | مختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
مفتی صاحب ! میرا سوال یہ ہےکہ کیا میں میزان بینک یا کسی اسلامک بینک میں سیونگ اکاونٹ کھلوا کر اس میں پیسے رکھ کر جو نفع ملتا ہے،اس کو میں استعمال کر سکتا ہوں ؟ کیا وہ پیسہ جائز ہے، وہ پیسہ حرام اورسود کا تو نہیں ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کوئی بھی اسلامی بینک جوغیرسودی طریقوں کی بنیادپرمستندعلمائےکرام کی نگرانی میں معاملات کرتاہے،اس میں آپ سیونگ اکاونٹ کھول سکتےہیں اور جو نفع ملے اس کو استعمال کرنا جائز ہے،وہ حرام اور سود نہیں ہوگا ۔
حوالہ جات
(مأخذہ :التبویب:70427 /633391)
محمدادریس
دار الافتاءجامعۃ الرشید ،کراچی
/22ربیع الثانی1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد ادریس بن غلام محمد | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |