03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ کی جانب سے بیٹوں کو عاق کرنے کا حکم
85183میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میری اہلیہ کا کہنا ہے کہ میں بیٹوں کو عاق کردوں گی،کیا اہلیہ کو عاق کرنے کا اختیار حاصل ہے؟ اور اگر وہ بیٹوں کو عاق کردے تو کیا شرعی لحاظ سے بچے اپنے حصوں سے محروم ہوجائیں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ میراث ایسا جبری حق ہے جو کسی کے ختم کرنے سے ختم نہیں ہوتا،لہذا مذکورہ صورت میں بھی والدہ کے بیٹوں کو عاق کرنے کی وجہ سے بیٹوں کا میراث میں سے حق ختم نہیں ہوگا۔

حوالہ جات

"تكملة رد المحتار" (8/ 116):

"الارث جبري لا يسقط بالاسقاط".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

25/ربیع الثانی1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب