03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انتشار کی وجہ سے اجتماع گاہ میں جمعہ ادا کرنےحکم
86095نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

سوال:مجمع میں انتشار پیدا ہونے کے خدشے سے شرائط جمعہ کے عدم تحقق کے باوجود اگر اجتماع گاہ میں جمعہ کی نماز پڑھ لی جائے تو شرعا اس کا کیا حکم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت مطہرہ نے جمعہ قائم کرنے  کے لیے کچھ شرائط  مقرر کی ہیں ،جہاں وہ شرائط نہ ہوں  وہاں  محض انتشار کی وجہ سے جمعہ قائم کرنا شرعاً درست نہیں۔لہذا ایسی صورت میں حکمت عملی سے کام لے کر لوگوں کو اچھے انداز سے شریعت کا یہ حکم سمجھانا چاہیے۔

 اور اگر ایسی جگہ نماز جمعہ پڑھ لی تو چونکہ جمعہ کی شرائط پوری نہیں ہیں،لہذا ظہر کی نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے اس کی قضاء کرنا لازم ہے۔

حوالہ جات

وقال العلامۃ الکاسانی رحمہ اللہ تعالی: وأما بيان شرائط الجمعة:فللجمعة شرائط، بعضها يرجع إلى المصلي، وبعضها يرجع إلى غيره...وأما الشرائط التي ترجع إلى غير المصلي فخمسة في ظاهر الروايات، المصر الجامع، والسلطان، والخطبة، والجماعة، والوقت.

أما المصر الجامع فشرط وجوب الجمعة وشرط صحة أدائها عند أصحابنا حتى لا تجب الجمعة إلا على أهل المصر ومن كان ساكنا في توابعه وكذا لا يصح أداء الجمعة إلا في المصر وتوابعه.( بدائع الصنائع:1/ 258)

وقال العلامۃ ابن العابدین  رحمہ اللہ تعالی:(ويشترط لصحتها) سبعة أشياء:

    الأول: (المصر وهو ما لا يسع أكبر مساجده أهله المكلفين بها)...(أو فناؤه) بكسر الفاء (وهو ما) حوله (اتصل به) أو لا (و)... الثاني: (السلطان) ... (أو مأمورة بإقامتها)... (و) الثالث (وقت الظهر فتبطل) الجمعة (بخروجه) ...(و) الرابع: (الخطبة فيه... (و) الخامس: (كونها قبلها)...(و) السادس: (الجماعة) وأقلها ثلاثة رجال... السابع: (الإذن العام).(رد المحتار:2/ 137)

وقال العلامۃ ابن العابدین  رحمہ اللہ تعالی:لا تجوز في الصغيرة التي ليس فيها قاض ومنبر وخطيب كما في المضمرات، والظاهر أنه أريد به الكراهة ؛لكراهة النفل بالجماعة، ألا ترى أن في الجواهر: لو صلوا في القرى لزمهم أداء الظهر.(رد المحتار :2/ 138)

جنید صلاح الدین

دار الافتاءجامعۃ الرشید،کراچی

27/جمادی الثانیہ6144ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جنید صلاح الدین ولد صلاح الدین

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب