03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بد نظری کا علاج
87175ذکر،دعاء اور تعویذات کے مسائلرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کے مسائل ) درود سلام کے (

سوال

السلام علیکم میں 21 سال کا ہوں اور عصری علوم حاصل کر رہا ہوں ۔ بلوغت کے بعد بھی میں دین پر چلنے کی پابندی نہیں کرتا تھا اور الحمدللہ میرے گھر والے مذہبی ہیں اور ہمیشہ مجھے نماز اور باقی باتوں کے لئے تنبیہ کرتے تھے اور اللہ کا شکر ہے کہ اللہ نے مجھے ہدایت دی ، اب میں نماز کا پابند ہوں اور کوشش یہ کرتا ہوں کہ اسلام کے ہر حکم پر عمل کروں۔ مجھ سے بدنظری بہت ہو جاتی ہے ، بازار یا ایسی جگہ جہاں بدنظری ہونے کا اندیشہ ہو ، وہاں جانے سے بچتا ہوں لیکن ضرورت پڑتی ہے' تو جانا پڑتا ہے اور پھر میں بدنظری سے نہیں بچ پاتا ہوں ، اللہ سے معافی بھی مانگتاہوں اور اسکے بعد بھی یہ گناہ نہیں چھوٹ رہا ، کچھ دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں کے اللہ سے موت کی دعا کرتا کہ یا تو اس گنا ہ سے نجات دلا دیجئے یا پھر مجھ موت  دیجئے برائے مہربانی مجھے اس گناہ سے بچنے کیلئے کوئی حل بتائیے۔ میں بے چین ہوں اس پریشانی کو لے کر برائے مہربانی میرے لیے دعا بھی کیجیے گا اور پریشانی کا حل بتائیے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

    بدنظری سے بچنے کا باقاعدہ کوئی وظیفہ تو نہیں ہے، البتہ  سائل حضورﷺ کی  دو حدیثیں  ذہن میں رکھے امید ہے  کہ بد نظری سے بچنے کی توفیق ملے گی، پہلی یہ کہ حضور اکرم ﷺ  نے فرمایا کہ کوئی  مسلمان اگر کسی عورت کے محاسن پر اول مرتبہ نظر پڑتے ہی اپنی نظر نیچی کرلے تو اللہ تعالیٰ اسے ایک ایسی عبادت کی توفیق عطا فرماتے ہیں جس کی حلاوت اسے محسوس ہوتی ہے، اور  دوسری  حدیث میں آتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے علی! پہلی نظر جو دفعةً کسی عورت پر پڑجائے وہ تو معاف ہے اور اگر تم نے نظر کو جمائے رکھا یا دوبارہ نظر ڈالی تو اس کا وبال قیامت میں تم پر ہوگا۔

اس کے علاوہ سائل نیک ماحول اور صحبت اختیار کریں اور یہ ذہن میں رکھیں کہ جس طرح آپ اس بات کو ناپسند کریں گے کہ کوئی آپ کی بہن ،بیٹی کو بری نظر سے دیکھے اسی طرح ہر لڑکی کسی کی بہن اور کسی کی بیٹی ہے، اس کی عزت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے ۔ 

اسی طرح راستے میں چلتے ہوئے نگاہیں جھکا کر چلنے کی عادت بنائیں یہ اللہ تعالی کا حکم بھی ہے اور رسول اللہ ﷺ کی

سنت بھی، اور ایک مسلمان کے لیے دنیا میں عافیت اور آخرت میں نجات اللہ تعالی کے اوامر پر سنت کے مطابق عمل کرنے ہی میں ہے۔

اس کے ساتھ  ساتھ  سائل حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب قدس سرہ  کی تالیف ”بدنظری کا علاج“  بازار  سے  لے کر اس کا مطالعہ کریں۔

حوالہ جات

 مشكاة المصابيح  (2/ 933..936):

وعن أبي أمامة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ما من مسلم ينظر إلى ‌محاسن ‌امرأة أول مرة ثم يغض بصره إلا أحدث الله له عبادة يجد حلاوتها."

وعن بريدة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي: «يا علي ‌لا ‌تتبع ‌النظرة النظرة فإن لك الأولى وليست لك الآخرة» . رواه أحمد والترمذي وأبو داود والدارمي."

 زاہد خان

دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

          15  /رمضان/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

زاہد خان بن نظام الدین

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب