ایک شخص کو نماز کے دوران نیند آئی اور وہ بے خبری میں دوسری رکعت میں کھڑے کھڑے سویا رہا اور امام صاحب رکوع کرکے سجدے میں چلےگئے، اس کے بعد اس کی آنکھ کھلی اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس کے لئے حکم یہ ہے کہ آنکھ کھلتے ہی فورا پہلےرکوع کرلے، پھر اگر امام پہلے سجدہ میں ہے تو رکوع کے بعد سجدہ میں امام کے ساتھ شریک ہوجائے ،اگر امام دوسرے سجدے میں ہے توپہلاسجدہ اپنے طور پر کرکےامام کے ساتھ دوسرے سجدہ میں شریک ہوجائے ،
حوالہ جات
رد المحتار (4/ 344)
اعلم أن ( المدرك من صلاها كاملة مع الإمام ، واللاحق من فاتته ) الركعات ( كلها أو بعضها ) لكن ( بعد اقتدائه ) بعذر كغفلة ورحمة وسبق حدث وصلاة خوف ومقيم ائتم بمسافر ، وكذا بلا عذر ؛ بأن سبق إمامه في ركوع وسجود فإنه يقضي ركعة ، وحكمه كمؤتم فلا يأتي بقراءة ولا سهو ولا يتغير فرضه بنية إقامة ، ويبدأ بقضاء ما فاته عكس المسبوق ثم يتابع إمامه إن أمكنه إدراكه وإلا تابعه ، ثم صلى ما نام فيه بلا قراءة ، ثم ما سبق به بها إن كان مسبوقا أيضا ، ولو عكس صح وأثم لترك الترتيب .