ایک طالب علم جامعة الرشیدکی بجلی اورپانی استعمال کرکے دوسرے طالب علم کے لئے کپڑے دھوتاہے اوراس کی قیمت وصول کرتاہے کیایہ اس کے لئے جائزہے؟)جوبجلی اورپانی ہمیں جامعہ کی انتظامیہ فراہم کرتی ہے یہ کاروبارکےلئے تونہیں دیتی ،بلکہ یہ اپنی ضروریات کےلئے دیتی ہے(
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
واقفین اورانتظامیہ مدرسہ کی اجازت کے بغیرمدرسہ کی بجلی اورپانی استعمال کرکے دوسرے طالب کے کپڑےدھونے پراجرت وصول کرنادرست نہیں،البتہ اگرمدرسہ انتظامیہ کی طرف سے اجازت ہوتواس صورت میں اپنے عمل کی اجرت وصول کی جاسکتی ہے۔نیز ایسی صورت میں کپڑے دھلوانے والے طالب علم کواس بناءپر مارکیٹ ریٹ سے کم معاوضہ کامطالبہ کرنے کاحق ہے کہ کپڑے دھونےولاطالب علم ذاتی پانی اوربجلی سے کپڑے نہیں دھوتا،بلکہ ادارے کی بجلی اورپانی کواستعمال کرتاہے۔