021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدنے وقف کی وصیت کی جبکہ گھرمیں سوتیلے بیٹوں کابھی حصہ تھاتواس وصیت کاحکم
57030وصیت کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

سوال : کیاہم داداکی اس وصیت:" کہ اس گھرمیں میرے سگے بچے رہیں گے ،ان کے بعد یہ مدرسہ کے لئے وقف ہوگا")کوتبدیل کرسکتے ہیں ؟ کیونکہ اس گھر میں انڈیاکے کلیم کے پیسے اورمیرے والد کی آمدنی بھی لگی ہے ،کیااس گھرمیں ہماراکوئی شرعی حق نہیں ہے؟ o

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کے دادانےجووصیت کی" کہ اس گھرمیں میرے سگے بچے رہیں گے ،ان کے بعد یہ مدرسہ کے لئے وقف ہوگا"یہ وصیت تودرست ہوگی لیکن اس کادرجہ تیسرے نمبرپرہوگاکیونکہ میت کے مال میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کاانتظام کیاجاتاہے،پھرمیت پرقرض ہوتووہ اداکیاجاتاہے،پھر وصیت کوپوراکیاجاتاہے،اس کے بعد میراث جاری ہوتی ہے ۔ صورت مسئولہ میں اگرواقعۃ ایساہواہے جیساسوال میں مذکورہے توموجودہ مکان میں چونکہ سوتیلے بھائیوں کابھی حصہ ہے (تعمیر وغیرہ میں مشترک ہونے کی وجہ سے )اوروالد نے پہلے بھی ان کی جائیداقبضہ کی ہوئی ہے ،تووالدکے مال میں سے پہلے ان بھائیوں کاحصہ(جوکہ میت کے ذمہ میں دین ہےیعنی غصب کا ضمان ) دیاجائے گا،اس کے بعدوصیت کوپوراکیاجائے گا،بھائیوں کوان کاحق دینے کے بعد اگرکچھ بچ جائےتوپھروصیت نافذہوگی مثلااگردوسرے بھائی سوتیلے بھائیوں کوتعمیروغیرہ کاخرچہ اداء کردیں،توپھربھائی اس موجودہ مکان کے مکمل مالک ہوں گے اورپھروصیت نافذہوگی اورمدرسہ کے لئے وقف کیاجائے گا، بشرطیکہ میت کےکل مال کے تہائی میں سے پوری ہوجائے، ورنہ ورثہ پراس وقف کی وصیت کوپوراکرنابھی ضروری نہیں ہے ۔
حوالہ جات
"السراجی فی المیراث "5،6 : الحقوق المتعلقہ بترکۃ المیت : قال علماؤنارحمہم اللہ تعالی تتعلق بترکۃ المیت حقوق اربعۃ مرتبۃ الاول یبدأبتکفینہ وتجہیزہ من غیرتبذیرولاتقتیر،ثم تقصی دیونہ من جمیع مابقی من مالہ ثم تنفذوصایاہ من ثلث مابقی بعدالدین ،ثم یقسم الباقی بین ورثتہ بالکتاب والسنۃ واجماع الامۃ ۔ "رد المحتارعلی الدرالمختار" 28 / 446: ( وشرائطها كون الموصي أهلا للتمليك ) ،،( وعدم استغراقه بالدين ) لتقدمه على الوصية ،،،،وأن يكون بمقدار الثلث . "ردالمحتارعلی الدرالمختار" 5/333 : قولہ وانمایعطی من ثلث مالہ ای فلوزادت الوصیۃ علی الثلث لایلزم الولی اخراج الزائد الاباجازۃ الورثۃ ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب