1. کھانے پینے کی اشیاء کو سونگھ کر خریدنا جائز ہے یا نہیں؟
2. اگر مشتری مطالبہ کر دے کہ میں یہ چیز سونگھ کر خریدوں گا تو اس کا مطالبہ پورا کرنا لازم ہو گا یا نہیں؟
3. اگر مشتری چیز کو سونگھنے لگے تو بائع اس کو روک سکتا ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
1. کھانے پینے کی اشیاء کو سونگھ کر خریدنا جائز ہے، اس میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے۔
2. .3اگر مشتری چیز کو پسند کرنے کے لیے سونگھنے کا مطالبہ کرے تو اس کا یہ مطالبہ درست ہے، لیکن بائع پریہ لازم نہیں کہ اسے سونگھنےدے بلکہ اس کو اختیار ہے کہ اس کا مطالبہ پورا کرے یا نہ کرے، کیونکہ اگر وہ چیزایسی ہےکہ سونگھے بغیر اس کا پتہ نہیں چل سکتاتوسونگھے بغیر مشتری کا خیار رؤیت ختم نہ ہوگا۔
حوالہ جات
قال العلامة الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:(و) كفىذوقمطعوموشممشموم .
وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:قوله:(وشممشموم) وفيدفوفالمغازيلابدمنسماعصوتهالأنالعلمبالشيءيقعباستعمالآلةإدراكهولايسقطخيارهحتىيدركهزيلعي.
(الدرالمختاروحاشيةابنعابدين:4/ 599)
المرادمنالرؤيةفيبحثخيارالرؤيةهوالوقوفعلىالحالوالمحلالذييعرفبهالمقصودالأصليمنالمبيعمثلاالكرباسوالقماشالذييكونظاهرهوباطنهمتساويينتكفيرؤيةظاهرهوالقماشالمنقوشوالمدربتلزمرؤيةنقشهودروبهوالشاةالمشتراةلأجلالتناسلوالتوالديلزمرؤيةثديهاوالشاةالمأخوذةلأجلاللحميقتضيجسظهرهاوأليتهاوالمأكولاتوالمشروباتيلزمأنيذوقطعمهافالمشتريإذاعرفهذهالأموالعلىالصورالمذكورةثماشتراهاليسلهخيارالرؤية. (مجلةالأحكامالعدلية: 64)