03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فیکٹری کے ملازمین کی تنخواہ کا حکم
57707اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

Government نے Factory Act (Labor Law) میں Labor کی تنخواہ اس وقت تقریباً 14000 روپے رکھی ہےجبکہ کوئی فیکٹری اپنے ورکر کو 12000-10000 دیتی ہے۔ اس صورت میں کمپنی صحیح کررہی ہے یا غلط؟ کیا کمپنی کا مالک گنہگار ہوگا؟ کمپنی کا مالک خود گورنمنٹ کے بہت سارے مسائل سے پریشان ہے اور اس کی سوچ یہ ہے کہ Government خود کوئی Support نہیں کرتی اور جو دل میں آتا ہے وہ تنخواہ Labor Law میں لکھ دیتی ہے۔ دوسرے ممالک میں قانون پر عمل کرنا آسان ہوتا ہے کیونکہ وہاں Factory کو Government کی طرف سے Support ہوتا ہےجبکہ ہمارے ملک پاکستان میں رشوت ہے اور Government کی طرف سے Support نہیں ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی ملازمین کی تنخواہ کی پابندی کرنا فیکٹری کےانتظامیہ پر لازم ہے۔ اس لیے وہ ملازمین کو 14000 روپے سے کم پر ملازمت پر نہیں رکھ سکتے۔ البتہ اگر ملازم اپنےحق سے دستبردار ہوکراپنی رضامندی سے مقررہ مقدار سے کم پر معاہدہ کرتا ہے، تو ایسی صورت میں ادارے پر تنخواہ کی بقایا مقدار دینا لازم نہیں ہے ، البتہ قانون کی خلاف ورزی کا گناہ بہرحال ہوگا۔
حوالہ جات
"مطلب في وجوب طاعة الإمام (قوله: افترض عليه إجابته) والأصل فيه قوله تعالى {وأولي الأمر منكم} [النساء: 59] وقال - صلى الله عليه وسلم - «اسمعوا وأطيعوا ولو أمر عليكم عبد حبشي أجدع» وروي «مجدع» وعن ابن عمر أنه - عليه الصلاة والسلام - قال «عليكم بالسمع والطاعة لكل من يؤمر عليكم ما لم يأمركم بمنكر» ففي المنكر لا سمع ولا طاعة ثم إذا أمر العسكر بأمر فهو على أوجه: إن علموا أنه نفع بيقين أطاعوه وإن علموا خلافه كأن كان لهم قوة وللعدو مدد يلحقهم لا يطيعونه، وإن شكوا لزمهم إطاعته، وتمامه في الذخيرة" (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)4/264 ط:دار الفکر- بیروت) "امر السلطان إنما ينفذ إذا وافق الشرع وإلا فلا أشباه من القاعدة الخامسة… (قوله: أمر السلطان إنما ينفذ) أي يتبع ولا تجوز مخالفته" (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)5/422 ط:دار الفکر-بیروت) " (ولا يسعر حاكم) لقوله - عليه الصلاة والسلام - «لا تسعروا فإن الله هو المسعر القابض الباسطالرازق» (إلا إذا تعدى الأرباب عن القيمة تعديا فاحشا فيسعر بمشورة أهل الرأي)" (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)6 /399 ط:دار الفکر-بیروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب