ہم دو بھائیوں نے مل کر اسٹیٹ ایجنسی کا کام شروع کیا تھا۔منافع نصف نصف طے ہوا تھا۔کچھ عرصے بعد ہم نے یہ طے کیا کہ اب ہم خود گھر بنا کر بیچیں گے اور انویسمنٹ بھی دونوں کریں گے نفع آدھا آدھا لیں گے۔ایک پلاٹ ہم نے مل کر خریدا مگر ہم دونوں کے نام پر کروانے کے بجائے ایک بھائی کے نام پر کروادیا اور پھر پورا گھر تعمیر کرکے بیچ دیا ۔جس بھائی کے نام پر پلاٹ کروایا تھا وہ کہتا ہے کہ اس گھر میں جو ہمیں نفع ہوا ہے وہ صرف میرا ہے آپ نے جو پیسے پلاٹ خریدنے میں اور گھر بنانے میں لگائے تھے وہ آپ کو ملیں گے اس کے علاوہ نفع کا کوئی حصہ بھی آپ کو نہیں ملے گا۔دلیل اس کی یہ ہے کہ یہ والا پلاٹ اور گھر میرے نام پر تھا۔شرعی رہنمائی فرمائیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جس بھائی کے نام پر پلاٹ لیا گیا تھا ،صرف اس کے نام پر کروانے سے وہ اکیلا اس کامالک نہیں ہو گا۔ جب آپ دونوں کے درمیان پہلے سے شرکت کا عقد ہوچکا تھا تو آپ دونوں اس مکان کے مالک ہوں گے۔لہٰذا اس مکان سے حاصل ہونے والا نفع بھی دونوں میں طے شدہ شرط کے مطابق تقسیم ہوگا،یعنی مذکورہ سوال کے مطابق دونوں کو نصف نصف نفع ملے گا۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 305)
(وركنها) أي ماهيتها (الإيجاب والقبول) ولو معنى؛ كما لو دفع له ألفا وقال أخرج مثلها واشتر والربح بيننا.(وشرطها) أي شركة العقد (كون المعقود عليه قابلا للوكالة) فلا تصح في مباح كاحتطاب (وعدم ما يقطعها كشرط دراهم مسماة من الربح لأحدهما) لأنه قد لا يربح غير المسمى(وحكمها الشركة في الربح).
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (3/ 313)
وركن شركة العقود الإيجاب والقبول بأن يقول أحدهما لصاحبه شاركتك في كذا وكذا فيقول الآخر قبلت وحكمها الشركة في الربح.
الدر المختار للحصفكي (4/ 497)
(وركنها) أي ماهيتها (الايجاب والقبول) ولو معنى، كما لو دفع له ألفا وقال أخرج مثلها واشتر والربح بيننا.(وشرطها) أي شركة العقد (كون المعقود عليه قابلا للوكالة) فلا تصح في مباح كاحتطاب (وعدم ما يقطعها كشرط دراهم مسماة من الربح لاحدهما) لانه قد لا يربح غير المسمى (وحكمها الشركة في الربح، وهي) أربعة: مفاوضة، وعنان، وتقبل، ووجوه، وكل من الاخيرين يكون مفاوضة وعنانا…