03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دوبیویوں کی اولاد کا تقسیم ترکہ میں اختلاف
57802.1میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد کا انتقال 20 جنوری کو ہوا ۔ والد صاحب کی دوشادیاں ہوئیں پہلی شادی سے 7 بیٹیاں ہوئیں ۔ میری والدہ کے انتقال کے بعد والد صاحب نے میری خالہ سے نکاح کیاا ن سے دوبیٹیاں ہیں میری والدہ اور خالہ نے ایک ایک بیٹی دوسرے لا اولاد رشتہ داروں کی دی ہیں ۔ والد صاحب ایک تین منزلہ مکان ہے ۔ ایک فلور میں ایک بہن کرایہ پر ہے اوپر کی منزل پر بھی کرایہ دار ہے درمیانی منزل میں والدہ عدت گذار رہی ہیں ، ایک اور پلاٹ تھا جوکہ والد صاحب ہماری دوسری والدہ کا نام کیا ہے ۔ او ر 5لاکھ نقدی کا پتہ چلا اس کے علاوہ زیورات نقدی وغیرہ کا علم نہیں ۔ ہمارےوالد صاحب کے چاربھائی اور تین بہنیں بھی حیات ہیں ۔چھوٹی والدہ میراث تقسیم نہیں کر رہی ہے کرایہ بھی خود لے رہی ہے 5لاکھ سے بیٹی کی شادی کرانا چاہتی ہے ، اور والد صاحب کی حیات بجلی کا بل ایک لاکھ آیا ہوا ہے وہ بھی ادا نہیں ہوا ۔ ١۔اب سوال یہ ہے میراث کی تقسیم کیسے ہوگی؟ اور بجلی کا بل ادا کرنا کس کے ذمہ ہے ؟ ۲۔بیوہ کا ترکہ پر قبضہ کرناشرعی ورثا کو ان کے حق سے محروم کرنا ،یا ترکہ کے بعض حصے کو چھپالینا شرعا اس کا کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

١۔ مرحوم نے بوقت انتقال منقولہ غیر منقولہ جائداد ،سوناچاندی ،نقدی اور چھوٹا بڑا جوبھی سامان اپنی ملک میں چھوڑا ہے سب مرحوم کا ترکہ ہے ، پلاٹ جووالدہ کا نام کیاہے اگر مہر کے طور پر دیا ہے یا ہدیہ ﴿گفٹ ﴾ کرکے ہر طرح کے تصرف کا حق دیدیا تھا تو اس کی مالک والدہ ہے ورنہ وہ بھی ترکہ میں شامل ہوگا ۔سوال میں مذکور 5لاکھ نقدی بھی ترکہ میں شامل ہوگی ۔ ترکہ کا حکم یہ ہے کہ اس میں سے اولا کفن دفن کا متوسط خرچہ نکالاجائے بشرطیکہ یہ خرچہ کسی نے تبرعا ادا نہ کیا ہو ۔ اس کے بعد مرحوم کے ذمہ جو قرض ہے وہ ادا کیا جائے بجلی کا بل بھی قرض میں داخل ہے وہ بھی ترکہ سے ادا کیاجائے ۔ اس کے بعد اگر مرحوم نے غیر وارث کے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہو تو تہائی مال کی حد تک اس پر عمل کیاجائے ۔ اس کے بعد ترکہ کی تقسیم اسطرح ہوگی بیوہ کاحصہ = ٪ 5. 12 9لڑکیوں کاحصہ = ٪ 666 . 66 ہرلڑکی کا حصہ = ٪ 407 . 7 مرحوم کے 4بھائی اور تین بہنوں کا حصہ = ٪ 834 . 20 چاروں بھائیوں میں سے ہر ایک کا حصہ = ٪ 788 . 3 تینوں بہنوں میں سے ہر ایک کا حصہ = ٪ 894 .1
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب