021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ذاتی استعمال کی اشیاء پر زکوۃ
57820زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

زکواۃ سے متعلق میرا ایک سوال ہے کہ کیا اپنے ذاتی استعمال میں موجود چیزوں کی زکواۃ دی جاتی ہے، جیسے کہ ذاتی استعمال کی گاڑی، کمپیوٹر، مہنگے موبائیل فون وغیرہ ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ذاتی استعمال میں موجود اشیاء پر شرعا زکوۃ لازم نہیں ہے،لہذا مذکورہ سوال میں ذاتی استعمال کی اشیاء مثلا گاڑی، کمپیوٹر، مہنگے موبائل فون وغیرہ میں زکوۃ نہیں ہے۔
حوالہ جات
قال ابن عابدین : "أن المراد من قوله: وفارغ عن حاجته الأصلية ما كان نصابا من النقدين أو أحدهما فارغا عن الصرف إلى تلك الحوائج، لكن كلام الهداية مشعر بأن المراد به نفس الحوائج، فإنه قال: وليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة؛ لأنها مشغولة بحاجته الأصلية وليست بنامية. اهـ" حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 262)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب