021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موبی کیش میں میں رقم رکھواکر30اضافی منٹ استعمال کرنا
59027خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء ِکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذرائع مواصلات کی ایک کمپنی (موبی کیش)اس شرط پر اپنے صارف کوہرروز30منٹ استعمال کرنے کے لیے دیتی ہے کہ صارف ایک ہزارروپیہ کمپنی کے اکاؤنٹ مین جمع رکھے اورجب صارف اپنی ہزارکی رقم نکلوائے تو 20روپنے کمپنی وصول کرتی ہے ۔آیاکمپنی کی طرف سے مہیاکی گئی فری منٹس کی سہولت لینا شرعاًجائزہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک ہزارروپے درحقیقت قرض ہے جو صارف کمپنی کودیتاہے اوروہ اس کے بدلے صارف کو روز30 منٹ استعمال کرنے کےلیے دیتاہے،یہ قرض پر نفع ہے جوسودہے،لہذا یہ جائز نہیں ہے۔30روپے دی جانے والی سہولت(ہرروز30منٹ) کی مثلی قیمت نہیں ہوسکتی، لہذا اس حیلے سے بھی اس کوجائز قرارنہیں دیا جاسکتا۔
حوالہ جات
السنن الكبرى للبيهقي (5/ 573) عن فضالة بن عبيد صاحب النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: " كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا . مصنف عبد الرزاق الصنعاني (8/ 145) عن ابن سيرين قال: «كل قرض جر منفعة فهو مكروه» قال معمر: وقاله قتادة. شرح السنة للبغوي (8/ 144) وأما نهيه عن بيع وسلف: هو أن يقول أبيعك هذا الثوب بعشرة دراهم على أن تقرضني عشرة دراهم، والمراد بالسلف القرض، فهذا فاسد، لأنه جعل العشرة ورفق القرض ثمنا للثوب، فإذا بطل الشرط، سقط بعض الثمن، فيكون ما يبقى من المبيع بمقابلة الباقي مجهولا.وقال أحمد: هو أن يقرضه قرضا، ثم يبايعه عليه بيعا يزداد عليه، ولو قال: أقرضتك هذه العشرة على أن تبيعني عبدك.ففاسد، لأن كل قرض جر منفعة فهو ربا.وقد يكون السلف بمعنى السلم، وذلك مثل أن يقول: أبيعك عبدي هذا بألف على أن
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب