021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کینسر کی مریضہ کے لئے روزہ رکھنے کاحکم
59036روزے کا بیانوہ اعذار جن میں روزھ رافطارکرنا) نہ رکھنا( جائز ہے

سوال

میری والدہ کی عمرتقریبا50برس ہے وہ شوگر،بلڈپریشرکی مریضہ بھی ہیں، پچھلےچندسالوں کے دوران ان کے تین بڑے آپریشن ہوئے،جس کےبعدسے وہ مسلسل روزہ رکھنے سےقاصرہیں،کینسرسےپہلےوہ کبھی روزہ رکھ پاتی تھیں،کبھی نہیں،ہمیشہ کچھ روزےرہ جاتے تھے،پچھلے سال رمضان سے پہلےان کاکینسرکاایک بڑاآپریشن ہوا،جس کی وجہ سے وہ اس سال کوئی روزہ رکھ نہیں پائیں،کیونکہ زخم کی وجہ سےان کوبارباردواؤوں اورانجکشن کی ضرورت پڑتی تھی اوراس ماہ رمضان میں انہوں نےپہلاروزہ رکھا،اس پران کی حالت بگڑگئی جس کی وجہ سے وہ آگے روزےرکھ نہیں پائی،دوسرایہ کہ ان کوڈاکٹرزنےبھی بے حدکمزوری کی وجہ سے روزہ رکھنے سے منع کیاہے،آگے بھی ان کی حالت میں کوئی بہتری کے آثارنہیں ہیں۔ مہربانی فرماکراس سلسلے میں راہنمائی فرمائیں کہ والدہ کے جوروزے اس بیماری کے دوران اوراس سے پہلےجوروزےرہ چکےہیں ان کاکیاحکم ہے؟آیاوہ روزہ رکھ کرقضاء لوٹائیں یاان روزوں کافدیہ د ےدیاجائے،یادرہے ان کی حالت میں بہتری کے آثارنہیں ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرآپ کی والدہ ان امراض کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتی اورنہ ہی ان کی صحت دوبارہ بحال ہونے کے آثارہیں تواس صورت میں قضاء روزوں کافدیہ اداکرناضروری ہے ،ہرروزہ کےفدیہ میں سوادوکلوگندم یااس کی قیمت کسی مستحق کودیناضروری ہے۔
حوالہ جات
رد المحتار (ج 8 / ص 6): "( وللشيخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ويفدي ) وجوبا ولو في أول الشهر وبلا تعدد فقير كالفطرة لو موسرا وإلا فيستغفر الله." تحفة الملوك (ج 1 / ص 146): "والشيخ العاجز عن الصوم : يفطر ويفدي عن كل يوم نصف صاع من بر أو صاعا من تمر أو شعير فإن قدر على الصوم بعد الفدية قضى."
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب