ہمارے کرائےدار گھر میں ٹی وی کیبل لگانا چاہتے ہیں،جب کہ ہم نے انہیں یہ سب خرافات لگانے سے منع کیا ہے۔اگر ہم اجازت دیں تو کیا اس گناہ میں برابر کے شریک ہوں گے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر آپ کو یقین ہو کہ ٹی وی کیبل کی سہولت حاصل کرکے آپ کے کرایہ دار اس کو جائز کاموں میں استعمال کریں گے اور اس سے جائز مقاصد حاصل کریں گے تو آپ کیلئے اپنے کرایہ داروں کو کیبل لگانے کی اجازت دینا جائزہے۔
اور اگر آپ کو یہ معلوم ہو کرایہ دار اس سہولت سے غلط فائدہ اٹھائیں گے اور اس کو ناجائز کاموں میں استعمال کریں گے تو آپ کو چاہیے کہ اپنے کرایہ داروں کو اس کی اجازت نہ دیں ،لیکن اگر آپ کے روکنے کے باوجود اگر وہ یہ ناجائز استعمال کرتے ہیں تو اس کا گنا آپ پر نہ ہوگااسی طرح آپ کی رقم میں بھی کوئی حرمت نہیں آئے گی۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الکاسانی رحمہ اللہ تعالی:ولأبيحنيفةإننفسالحملليسبمعصيةبدليلأنحملهاللإراقةوالتخليلمباحوكذاليسبسببللمعصيةوهوالشرب؛لأنذلكيحصلبفعلفاعلمختاروليسالحملمنضروراتالشربفكانتسببامحضافلاحكمله
(بدائعالصنائع:4/ 190)
قال العلامۃ العینی رحمہ اللہ تعالی:أنالمعصيةفيشربهاوهوفعلفاعلمختار،وليسالشربمنضروراتالحمل) ش: لأنالشربقديوجدبدونالحمل،والحملقديوجدبلاشرببليكونالحملللإراقةأوللصبفيالنخلليتخللفلمتكنالمعصيةمنلوازمه،بلالمعصيةتوجدباختيارالفاعل،فلايوجبكراهيةالحمل،
(البنايةشرحالهداية:12/ 224)