021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زم زم کی خرید و فروخت جائز ہے
60278/56-2خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ہمارے ایک جاننے والے ایئر پورٹ میں ملازم ہیں۔وہ حج یا عمرہ پر جانے والوں سے واپسی پر زم زم کا پانی خرید کر رکھ لیتے ہیں پھر اپنے اعزہ و اقارب میں بیچ کر منافع کماتے ہیں،کیا زم زم کی خرید و فروخت جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زم زم کی خرید و فروخت جائز ہے۔اس لیے کہ بیچنے والا اس پانی کو باقاعدہ کسی محفوظ برتن یعنی بوتل وغیرہ میں محفوظ کرتا ہے،اس کی مناسب پیکنگ وغیرہ کرکے پھر آگے بیچتا ہے،لہٰذا یہ ماء محرز(محفوظ کیے ہوئے پانی) کے حکم میں ہےاور ماء محرز مملوک ہوتا ہے،لہٰذا اس کی خرید و فروخت جائز ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 328) لأن المعتمد عندنا أن شراء الشرب لا يصح وقيل إن تعارفوه صح وهل يقال عدم شرائه يوجب عدم اعتباره أم لا تأمل نعم لو كان محرزا بإناء فإنه يملك.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب