کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
منتقل کرنے کے بعد اس بچے کا اصلی ماں، باپ پر کیا حقوق ہونگے؟ دودھ اوردیگراشیاءکے حوالے سے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وہی جو اپنے جو ایک حقیقی بچے کےاپنے ماں باپ پرہوتے ہیں، لہذ ادودھ پلانا بھی ا نہیں پر واجب ہوگا اورنان ونفقہ بھی، البتہ اگر پالنے والے والدین یہ خرچے تبرعاً اٹھائیں تویہ بھی جائز ہے،تاہم شرعاً ان پر یہ لازم نہیں، حقیقی والدین پر واجب ہیں ۔
حوالہ جات
وفی البحر الرائق شرح كنز الدقائق (4/ 218)
(قوله ولطفله الفقير) أي تجب النفقة والسكنى والكسوة لولده الصغير الفقير لقوله تعالى {وعلى المولود له رزقهن وكسوتهن بالمعروف} [البقرة: 233] فهي عبارة في إيجاب نفقة المنكوحات إشارة إلى أن نفقة الأولاد على الأب وأن النسب.