کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
برتھ سرٹیفیکیٹ میں اصلی باپ کانام اوراصلی ماں کا نام لکھا جائے گا؟اگر شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کی ضرورت پڑجائے تو اس میں بھی اصلی والد کانام لکھاجائے گایااس بے اولاد بھائی کا نام بھی لکھا جاسکتاہے جس نے گود لیاہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جب اصلی والد معلوم ہے تو بچے کی تمام ددستاویزات(بشمول برتھ سرٹیفیکٹ،شناختی کارڈ اورپاسپورٹ) میں اسی کی طرف نسبت ضروری ہوگی پالنے والے والدین کی طرف اس کی نسبت کرنا گناہ ہوگا،جس سے بچنا لازم ہے ۔
حوالہ جات
وفی تفسیر الوجيز للواحدي (ص: 858) :
{ادعوهم لآبائهم} أي: انسبوهم إلى الذين ولدوهم {هو أقسط عند الله} أعدل عند الله {فإن لم تعلموا آباءهم} من هم {فإخوانكم في الدين} أي: فهم إخوانكم في الدين {ومواليكم} وبنو عمكم وقيل: أولياؤكم في الدين {وليس عليكم جناح فيما أخطأتم به} وهو أن يقول لغير ابنه: يا بني من غير تعمد أن يجريه مجرى الولد في الميراث وهو قوله: {ولكن ما تعمدت قلوبكم} يعني: ولكن الجناح في الذي تعمدت قلوبكم.