021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹھیکہ دار کے ساتھ مبہم معاملہ کرنے کا حکم
60310اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

ایک شخص نے اپنی بنجر زمین کو آباد کرنے کے لیےٹھیکہ دار کے ساتھ اس طرح معاملہ طے کیاکہ زمین آباد ہونے کے بعد جب بکے گی تو اس کی قیمت کوآپس میں آدھا آدھا تقسیم کریں گے۔کیا ٹھیکہ دار کے ساتھاس طرح معاملہ کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کاروبار کی مذکورہ صورت جائز نہیں ہے، کیونکہ اس صورت میں ٹھیکے دار کی اجرت معلوم و متعین نہیں، اسلئے کہ یہ ممکن ہے کہ زمین کی آباد کاری کے بعد اس زمین کو حکومت یا کوئی بھی شخص نہ خریدے، یا اتنے کم معاوضہ میں خریدے کہ جس سے ٹھیکے دار کو کوئی فائدہ نہ ہو، لہذا اس طرح کے معاملہ سے احتراز کیا جائے اور اِجارہ (ٹھیکے داری)کی مندرجہ ذیل شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے معاملہ کیا جائے۔ الف۔ٹھیکے داری کی اجرت واضح طور پر متعین ہو ۔ ب۔ٹھیکے داری کی مدت متعین ہو۔ ج۔جس زمین کو آبادکاری کیلئے دیا جائے اس کی حدود متعین ہوں۔ د۔آباد کاری کی صورت و طریقہ متعین ہوکہ کیسے آباد کرے،اس میں کوئی کھیتی لگائے گایا چار دیواری بنائے گایا کوئی گھر تعمیر کرے گا۔ ان شرائط کے مطابق ٹھیکے داری کا معاملہ کرنے کے بعد ان زمینوں کو اگر کوئی نہ بھی خریدے تب بھی مالکِ زمین پر لازم ہوگا کہ وہ ٹھیکے دارکو اس کی طے شدہ اجرت ادا کرے۔کیونکہ اس نے مالک کی زمین کو آباد کرنے میں محنت کی ہے۔البتہ اس معاملہ میں ٹھیکے دار کا نفسِ زمین میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
فی الفتاوى الهندية:وأما شرائط الصحة فمنها رضا المتعاقدين. ومنها أن يكون المعقود عليه وهو المنفعة معلوما علما يمنع المنازعة فإن كان مجهولا جهالة مفضية إلى المنازعة يمنع صحة العقد وإلا فلا. ومنها بيان محل المنفعة حتى لو قال: آجرتك إحدى هاتين الدارين أو أحد هذين العبدين، أو: استأجرت أحد هذين الصانعين لم يصح العقد. ومنها بيان المدة في الدور والمنازل والحوانيت وفي استئجار الظئر. وأما بيان ما يستأجر له في إجارة المنازل فليس بشرط حتى لو استأجر شيئا من ذلك ولم يسم ما يعمل فيه جاز، وأما في إجارة الأرض فلا بد من بيان ما يستأجر له وفي إجارة الدواب من بيان المدة أو المكان ومن بيان ما يستأجر له من الحمل والركوب. ومنها بيان العمل في استئجار الضياع. (4/ 411)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب