021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خریدی گئی چیز ہلاک ہوجائے تو ضمان کس پر ہوگا
60291/56خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

میرے بیٹے کامکتبہ ہے،وہ کتابیں ڈاک کے ذریعہ بھی بیچتا ہے،گذشتہ دنوں ایک حادثہ پیش آیا ہے اس سلسلے میں شرعی حکم معلوم کرنا ہے۔ ایک کسٹمر نے آرڈر لکھوایا اور کہا کہ یہ ساری کتابیں مجھے بھیج دو ،مجھے قیمت بتا دو میں آپ کے اکاؤنٹ میں پیسےبھیج دیتا ہوں،اس نے اسے قیمت بتائی اس نے وہ پیسے اگلے دن میرے بیٹے کے اکاؤنٹ میں بھیج دیے،میرے بیٹے نے اس کے آرڈر کے مطابق چار کاٹنوں میں اس کی کتابیں اسے روانہ کردیں،مگر اس تک تین کاٹن پہنچے ہیں اور ایک گم ہوگیا ہے،اب سوال یہ ہے کہ اس کاضامن کون ہوگا؟کیا میرا بیٹااسے دوبارہ اپنے پاس سے وہ کتابیں بھیجے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور سوال کے مطابق اگر آپ کے بیٹے نے اپنے کسٹمر کی ہدایات کے مطابق کتابیں بھیجی ہیں اور بھیجنے کے لیے ذریعہ بھی وہی استعمال کیا ہےجو دونوں کے درمیان طے ہوا تھا تو ایسی صورت میں آپ کا بیٹاضامن نہیں ہوگا ۔تاہم اس بات کا ثبوت پیش کرنا آپ کے بیٹے کے ذمہ ہوگا کہ اس نے چار کاٹن ہی ڈاک خانے والوں کے حوالے کیے تھے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (3/ 587) وإن هلك المشترى في يد الوكيل قبل الحبس هلك على الموكل من غير ضمان على الوكيل. الفتاوى الهندية (3/ 19) ذا قال المشتري للبائع ابعث إلى ابني واستأجر البائع رجلا يحمله إلى ابنه فهذا ليس بقبض والأجر على البائع إلا أن يقول استأجر علي من يحمله فقبض الأجير يكون قبض المشترى إن صدقه أنه استأجر ودفع إليه وإن أنكر استئجاره والدفع إليه فالقول قوله كذا في التتارخانية. مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (2/ 231) (فإن هلك قبل حبسه هلك على الآمر) أي إن هلك المشترى في يد الوكيل قبل أن يحبسه من موكله يهلك على مال الموكل لا الوكيل (ولا يسقط ثمنه) أي ثمن المبيع عن الموكل فيرجع الوكيل عليه؛ لأن يده كيد الموكل فإذا لم يحبس يصير الموكل قابضا بيده. مجمع الضمانات (ص: 253) فإن هلك المشترى في يد الوكيل قبل الحبس يهلك على الآمر وإن حبسه لأجل الثمن يهلك هلاك الرهن عند أبي يوسف وعند محمد يهلك هلاك المبيع.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب