021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عمرہ کرنے سے حج فرض ہوتاہے یانہیں؟
60533حج کے احکام ومسائلحج کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

عوام الناس میں مشہورہے کہ جس پرحج کرنافرض نہ ہو اوروہ عمرہ کرنے پرچلاجائے تواس پرحج فرض ہوجاتاہے،اس کی کیاحقیقت ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عمرہ کرنے سے حج فرض نہیں ہوتا،البتہ اگرکوئی اشہرحج )اشہرحج سے مرادشوال،ذی قعدہ اورذی الحجہ کے نودن مرادہیں(میں عمرہ کے لئے گیا اوراس سے پہلے اس نے حج نہیں کیاہو،جیسے کوئی شخص رمضان میں عمرہ کے لئے گیااورشوال وہیں شروع ہوگیاتوایسے شخص پرعمرہ کی ادائیگی کے ساتھ حج فرض ہوجائے گابشرطیکہ اس کے پاس مصارف حج یعنی حج تک قیام وطعام کاخرچ موجودہو،اوراگرحکومت کی طرف سے مزیدقیام کی اجازت نہ ہوتواس صورت میں حج کی فرضیت میں اختلاف ہے،راجح یہ ہے کہ اس پرحج بدل کرانافرض ہے،کسی شخص کومکہ مکرمہ سے ہی حج کرادے پھرجب استطاعت ہوجائے توخودبھی اداکرلے۔
حوالہ جات
تنقيح الفتاوى الحامدية (ج 1 / ص 74): " يجب عليه عند رؤية الكعبة الحج لنفسه ،وعليه أن يتوقف إلى عام قابل ويحج لنفسه أو أن يحج بعد عودة أهله بماله وإن فقيرا فليحفظ والناس عنها غافلون ،وصرح علي القاري في شرح منسكه الكبير: بأنه بوصوله لمكة وجب عليه الحج." رد المحتار (ج 9 / ص 87): "وظاهر كلام البدائع... يفيد أنه يصير بدخول مكة قادرا على الحج عن نفسه وإن كان وقته مشغولا بالحج عن الآمر وهي واقعة الفتوى فليتأمل ا هـ . قلت : وقد أفتى بالوجوب مفتي دار السلطنة العلامة أبو السعود ، وتبعه في سكب الأنهر ، وكذا أفتى السيد أحمد بادشاه ، وألف فيه رسالة."
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب