03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ساڑھے چار لاکھ ترکہ کی تقسیم
60549میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

محترم مفتی صاحب ہمارے والد گرامی مرحوم نے اپنے ترکہ میں ساڑھے چارلاکھ روپے /450000 نقدی اور پونے چھ ایکڑ زمین کا ایک قطعہ زرعی زمین چھوڑا ہے ، ان کے ورثا میں تین بیٹے ۔تین بیٹیاں اور ایک بیوہ ہے ، براہ کرم ان ورثا کے شرعی حصے متعین فرماکر تقسیم فرمادیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم نے بوقت انتقال،سوال میں مذکور قطعہ زمین نقدی اور اس کے علاوہ منقولہ، غیر منقولہ جائداد سونا چاندی ، نقدی اور چھوٹا بڑا جوبھی سامان اپنی ملک میں چھوڑا ہے ،سب مرحوم کا ترکہ ہے ، اس میں سے اولا كفن دفن كا متوسط خرچہ نکا لا جائے، بشرطیکہ یہ خرچہ کسی نے بطور احسان ادا نہ کیا ہو ، اس کے بعد اگر مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہو تووہ ادا کیا جائے ، اس کے بعد اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہوتو تہائی مال کی حد تک اس کو نافذ کیاجائے ، اس کے بعد کل مال میں بیوہ کا حصہ = ٪ 5 . 12 تینوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کاحصہ = ٪ 2 72 .9 تینوں لڑکوں میں سے ہر ایک کا حصہ = ٪ 444 . 19
حوالہ جات
......
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب