021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز کی ترغیب کے لیے انعام دینے کا حکم
60959جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایک عصری ادارے میں بچیوں کو نماز کی ترغیب کے لیے گوشوارہ بناکر دیا گیا ہے۔ ہفتہ وار تعلیم وترغیب کا سلسلہ بھی جاری ہے، مگر دو مسائل در پیش ہیں: 1۔۔۔ جو طالبات مکمل نماز کی پابندی کے نشانات لگاتی ہیں ان کے بارے میں حتماً معلوم نہیں کہ یہ سچ ہے یا جھوٹ؟ کیا صرف ظاہر کا اعتبار کیا جائے؟ 2۔۔۔ مکمل ترغیبی کوشش کے باوجود نتیجہ خاطر خواہ نہ آرہا ہو، والدین کی توجہ نہ ہو، نہ طالبات وقت پر گوشوارہ جمع کرواتی ہوں تو ایسی صورتِ حال میں صرف زبانی ترغیب کافی ہوگی یا انعام وغیرہ بھی دے سکتے ہیں؟ اور کیا انعام وغیرہ دینا طالبات میں لالچ پیدا کرنے کے زمرے میں آئے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جی! صرف ظاہر کا اعتبار کرسکتے ہیں، لیکن نگرانی بھی کرنی چاہیے، جس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ والدین وغیرہ سرپرستوں کے دستخط بھی پرچے پر لازمی قرار دئیے جائیں۔ زبانی ترغیب کے ساتھ انعام وغیرہ بھی دے سکتے ہیں، کیونکہ یہ نیکی کی طرف بلانے کا ایک راستہ اور اس میں معاونت ہے، جوکہ بلاشبہہ جائز ہے۔
حوالہ جات
الموسوعة الفقهية الكويتية (15/ 77): الأصل إباحة الجائزة على عمل مشروع سواء أكان دينياً أو دنيوياً؛ لأنه من باب الحث على فعل الخير والإعانة عليه بالمال وهو من قبيل الهبة .
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب