021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایل سی کھولنے کاحکم
60961سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

ایک درآمدکرنے والی کمپنی )بیرون ملک سے مال خریدنے والی ( کمپنی بینک کے ذریعہ ایل سی مال درآمدکرتی ہے،جس میں ادھارکی ادائیگی کی تاریخ طے ہوتی ہے اوریہ ادائیگی بذریعہ بینک ہی کرنی ہوتی ہے،جس کے لئے بینک میں اکاؤنٹ کاہوناضروری ہوتاہے،جس کی ادائیگی کی دوصورتیں ہوتی ہیں: پہلی صورت یہ ہے کہ مقررہ تاریخ پربینک اس دن کی بیرونی کرنسی ریٹ کے مطابق رقم اداکرے اوراسی کرنسی ریٹ کے مطابق درآمدکرنے والی کمپنی سے وصول کرے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ بینک درآمدکرنے والی کمپنی سے پیشگی بیرونی کرنسی ریٹ طے کرلے جوکہ مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ہوجبکہ مقررہ تاریخ پرادائیگی خودمارکیٹ ریٹ کے مطابق کرے۔ پوچھنایہ ہے کہ اسلامی بینک کے ذریعہ ایل سی کھولنے کاکیاحکم ہے اورغیراسلامی بینک کے ذریعہ ایل سی کھولنے کاکیاحکم ہے؟ دوسراسوال یہ ہے کہ بیرون ملک کی کرنسی کاریٹ پیشگی طے کرناکیساہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسےغیرسودی بینک جومستندعلماء کی زیرنگرانی کام کررہے ہیں ان میں ایل سی کھلوانادرست ہے،جیسے میزان بینک اوربینک اسلامی وغیرہ،جبکہ سودی بینک میں ایل سی کھلواناجائزنہیں،وجہ اس کی یہ ہےکہ غیرسودی بینک شریعت کےبتائے ہوئے جائزطریقہ کارکے مطابق اس عمل کوانجام دیتے ہیں ،جبکہ سودی بینک غیرشرعی طریقہ کارکےذریعہ اس عمل کوانجام دیتے ہیں۔ غیرسودی بینک میں ایل سی کھلوانےکےلئے بینک مرابحہ یاوکالت کاعقدکرتاہے،مرابحہ کی صورت میں بینک اپنے لئے چیز خریدتاہے اورسامان کے آنے کے بعدکچھ نفع رکھ کراپنے کسٹمرکوفروخت کردیتاہے،وکالت کی صورت میں بینک کسٹمرکی طرف سے وکیل بن کراس عقدکی تمام ذمہ داریاں پوری کرتاہے اوراس عقدکے نتیجہ میں آنے والے اخراجات اوراپنی اس ذمہ داری پوری کرنے کی اجرت وصول کرتاہے۔ سودی بینک وکالت اورضمانت کی بنیاد پرچارجزوصول کرتاہے،جبکہ شرعی لحاظ سے ضمانت کی بنیاد پرفیس نہیں لی جاسکتی،اس لئے سودی بینک میں ایل سی کھلواناجائزنہیں۔ ادائیگی کی دوصورتیں جوسوال میں درج ہیں،ان میں سے پہلی والی صورت توجائزہے،البتہ دوسری صورت حیلہ رباہونے کی وجہ سےجائزنہیں،کیونکہ پہلے سےایکسچینج ریٹ طےکرنے کی صورت میں معاملہ کے دن کی قیمت سے زیادہ ہونے کاامکان ہوتاہےجوکہ سود کے زمرےمیں آتاہے۔
حوالہ جات
............
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب