سوا ل یہ ہے عورت کے لئے سرکے بال کاٹنے کاکیاحکم ہےاگرشوہربیوی کوسرکے بال کٹوانے کاکہے تواس کاکیاحکم ہے ،اگرناجائزہےتواس پردلیل کیاہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عورت کے لئے سرکے بال کاٹناجائز نہیں، کیونکہ بال کاٹنے میں مردوں کے ساتھ مشابہت ہے اورحدیث میں مرووں کے ساتھ مشابہت اختیارکرنےپرلعنت آئی ہے،نیزاس میں فاسق اورکافر عورتوں کے ساتھ بھی مشابہت ہے ،اسی طرح حج کے موقع پرعورتوں کے لئے صرف پوروں کی بقدربال کٹوانے کاحکم ہے،ان تمام وجوہات کی وجہ سےفقہاء نے بلاکسی سخت مجبوری کے عورت کے لئے بال کٹوانے کوحرام لکھاہےاورجوچیزناجائزاورحرام ہواس میں شوہرکی اطاعت کرنے سے حدیث میں ممانعت آئی ہے۔
حوالہ جات
سنن أبي داود - (ج 4 / ص 43)
﴿عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه لعن المتشبهات من النساء بالرجال﴾
رد المحتار (ج 27 / ص 33):
” قطعت شعر رأسها أثمت ولعنت زاد في البزازية وإن بإذن الزوج لأنه لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق “