021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ اکاؤنٹ کھلوانا
61244جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایزی پیسہ اکاؤنٹ کھلوانے کی صورت میں کمپنی کی طرف سے ایک مخصوص رقم اکاؤنٹ میں رکھوانا ضروری ہے جس کے بدلے میں کمپنی اکاؤنٹ ہولڈر کو سہولت فراہم کرتی ہے۔ کیا اس طرح ایزی پیسہ اکاؤنٹ کھلوانا جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں ذاتی اکاونٹ کھلوانے کے وقت اس میں جو مخصو ص رقم رکھوائی جاتی ہے اس کی شرعی حیثیت قرض کی ہے اور اس پر جو سہولیا ت دی جاتی ہیں وہ قرض پر نفع ہوگا ،اور حدیث شریف میں ہے کہ جو قرض نفع کھینچ لائے وہ سود ہے ،اس لئے رقم جمع کرا کر مذکورسہولیات حاصل کر لینا دراصل قرض پر سود لینا ہے جس سے بچنا ضروری ہے ۔
حوالہ جات
من كرِه كلّ قرضٍ جرّ منفعةً. 21077- حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، قَالَ : كَانُوا يَكْرَهُونَ كُلَّ قَرْضٍ جَرَّ مَنْفَعَةً. 21078- حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ إبْرَاهِيمَ ، قَالَ : كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ مَنْفَعَةً ، فَهُوَ رِبًا. )مصنف ابن أبي شيبة :6 / 180) (وأما) الذي يرجع إلى نفس القرض: فهو أن لا يكون فيه جر منفعة، فإن كان لم يجز، نحو ما إذا أقرضه دراهم غلة، على أن يرد عليه صحاحا، أو أقرضه وشرط شرطا له فيه منفعة؛ لما روي عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أنه «نهى عن قرض جر نفعا» ؛ ولأن الزيادة المشروطة تشبه الربا؛ لأنها فضل لا يقابله عوض، والتحرز عن حقيقة الربا، وعن شبهة الربا واجب.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب